وقف بورڈ انتخابات: دولت سے نہیں اصول وضوابط کے تحت ہوں گے:ضمیراحمدخان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th December 2018, 11:46 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،17؍دسمبر(ایس او نیوز) ریاستی وقف بورڈ کے انتخابات جلد کروانے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ۔ پچھلے ڈھائی سال سے اڈمنسٹریٹر کے ذریعہ بورڈ چلایا جارہا ہے ۔وقف قانون کے تحت اتنی دیر تک بورڈ کیلئے اڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی گنجائش ہی نہیں۔

آج یہاں ریاستی وقف بورڈ کے دفترمیں منعقدہ ایک اخباری کانفرنس کے دوران وقف بورڈ الیکشن کے انعقاد سے متعلق جب سوال کیا گیا تو متعلقہ وزیر بی زیڈ ضمیراحمدخان نے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ وہ بار بار یہی کہتے رہے کہ اس میں عدالتی رکاوٹ ہے ۔ان کی باتوں سے ایسا لگتا ہے کہ وقف بورڈ کا الیکشن کروانے میں وہ سنجیدہ نہیں۔ حالانکہ تین چار ماہ قبل ہی بورڈ کا الیکٹورل تیار ہوگیا تھا جس میں اڈوکیٹ بار کونسل کے سابق رکن ووقف بورڈ کے سابق چیرمین ریاض اﷲ خان کا نام اس زمرے میں شامل کئے جانے پربارکونسل کے لئے منتخب ہونے والے رکن آصف علی نے اعتراض کرتے ہوئے الیکشن افسر وریجنل کمشنر کے پاس مقدمہ داخل کردیا تھا ۔

اطلاع ملی ہے کہ یہ معاملہ حل ہوگیا ہے اور الیکشن افسر نے بورڈ کے الیکٹورل میں بارکونسل کے موجودہ رکن کو شامل کرنے کی ہدایت دے دی ہے ۔اگر اب بھی ریاستی حکومت سنجیدہ ہے تو پارلیمانی انتخابات کا عمل شروع ہونے سے پہلے ہی بورڈ کے لئے انتخابات کروائے جاسکتے ہیں۔ وقف بورڈ قانون کے مطابق جمہوری نظام کے تحت دیگر سرکاری اداروں کی طرح خود مختار ادارہ وقف بورڈ کے لئے بھی بروقت انتخابات ہونے چاہئیں۔ لگتا ہے کہ متعلقہ وزیرکو اس میں یقین نہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ متولی زمرہ سے دو اراکین کا انتخاب ہونا چاہئے ۔اس زمرہ سے دولت وطاقت کا استعمال کرکے نااہل اور ناتجربہ کار افراد منتخب ہوگئے تو بورڈ کا ہرگز بھلا نہیں ہوگا۔ بلکہ چیرمین اور اراکین کی عدم موجودگی میں بورڈ میں جو ترقیاتی کام ہورہے ہیں وہ بھی رک جائیں گے ۔

وزیر موصوف سے پوچھا گیا کہ اکثرلوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ مجوزہ پارلیمانی انتخابات کے بعد اگر ریاست میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوگئی تو حکومت کی جانب سے بورڈ کے لئے بی جے پی پس منظر رکھنے والے اراکین کو نامزد کردیا جائے گا۔ جس کی وجہ سے مسلمانوں کے حق میں اہم فیصلے لینا مشکل ہوجائے گا۔ اس پر وزیر موصوف نے کہاکہ ایسی نوبت آنے نہیں دیں گے ۔ اوقاف کی املاک اﷲ کی امانت ہیں اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کو بھی نیک اور خداترس ہوناچاہئے۔ دولت اور طاقت کے بل بوتے پر بورڈ کے لئے منتخب ہونے والوں سے وہ متفق نہیں ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ رواں اسمبلی اجلاس کے بعد وہ ہم خیال قائدین عمائدین اور دانشوروں کا ایک اجلاس طلب کرکے ان کے مشورہ سے وقف بورڈ انتخابات کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ کیونکہ بورڈ کے لئے انتخابات طاقت اور دولت کی بنیاد پر نہیں ، اصولوں اور ضوابط کے تحت ہوں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...