وقف بورڈ انتخابات ۔ ووٹر فہرست پر اعتراضات داخل الیکشن افسر نے اضافی دستاویزات قبول کیں۔ فیصلہ 17؍اکتوبر تک محفوظ
بنگلورو،8؍اکتوبر(ایس او نیوز) کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ کے انتخابات کے لئے بورڈ نے ووٹر فہرست کا ڈرافٹ جاری کردیا ہے ۔ اس فہرست پر ریجنل کمشنر شیو یوگی سی کلسدا نے جو الیکشن افسر بھی ہیں اعتراضات طلب کئے تھے ۔ بشمول وقف پروٹیکشن کمیٹی کئی لوگوں نے اس فہرست پر اعتراضات داخل کئے ہیں ۔ ریجنل کمشنر کے دفتر میں آج ان اعتراضات پر سماعت ہوئی ۔ کئی عرضی گز.اروں نے اپنے اپنے اعتراضات کو پختہ کرنے اضافی دستاویزات الیکشن افسر کو پیش کئے ہیں۔ ان اعتراضات پر بحث سننے اور اضافی دستاویزات قبول کرنے کے بعدالیکشن افسر نے اپنا فیصلہ17اکتوبرکیلئے محفوظ رکھ لیا ہے ۔ متولی زمرہ میں بورڈ نے 680ووٹروں کی فہرست جاری کی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وقف قانون کے تحت اس فہرست میں صرف ڈیڑھ سو یادو سو متولیاں ہی آتے ہیں۔ قانون کے تحت متولی زمرہ کیلئے کسی بھی وقف ادارہ کے متولی کو تین سال میعاد پوری کرنی ہے ۔ متولی زمرہ کی فہرست میں شامل اکثر متولیوں کی صرف گیارہ ماہ گزری ہے ۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ اور سوسائٹی ایکٹ کے تحت ادارے قائم کرے گی ۔ متولیوں نے اپنے آپ کو متولی قرار دیا ہے ۔ اتنا ہی نہیں کئی اوقافی اداروں کے اڈمنسٹریٹرس کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔جو متولی کہلانے کے اہل ہیں نہیں ایسے حقائق کو چیلنج کرتے ہوئے وقف پروٹیکشن کمیٹی نے 7اور دیگر نے 13عرضیاں داخل کی ہیں۔ اس دوران ریجنل کمشنر کے کور ٹ میں آصف علی نامی ایک وکیل نے بحث کرتے ہوئے کہا کہ وہ بار کونسل آف کرناٹک کے موجودہ رکن ہیں ۔ اس زمرہ سے بورڈ کی رکنیت کے لئے وہ اہل ہیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے سپریم کورٹ کی ہدایت کا بھی حوالہ دیا۔ جبکہ بورڈ نے عمداً اس زمرہ میں بار کونسل کے واحد سابق رکن کوشامل کیا ہے ۔ موجودہ رکن ہوتے ہوئے بار کونسل کے سابق رکن بورڈ کی رکنیت کے اہل نہیں ہوسکتے۔
حضرت مانک شاہ درگاہ: شہر کے اوینیو روڈ پر واقع حضرت مانک شاہ اور سوتے شاہ درگاہ کمیٹی کی رکنیت پر بھی پروٹیکشن کمیٹی نے اعتراض کیا ہے ۔ در اصل ستمبر2016ء میں بورڈ نے وظیفہ یاب آئی اے ایس افسر میر انیس احمد کو اس درگاہ کا اڈمنسٹریٹر مقرر کیا تھا ۔ لیکن انہوں نے اس کا چارج نہیں لیا ۔ اس لئے بورڈ نے پرانی کمیٹی ہی کو بحال کردیا شاید پروٹیکشن کمیٹی کو اس کاعلم نہیں ۔ اس لئے اس درگاہ کے سکریٹری کو فہرست میں شامل کرنے پر اعتراض کیا ہے ۔ عرضی گزاروں نے تمام متولیوں کے فائل منگوا کر اس کاتفصیلی جائزہ لینے کی الیکشن افسر سے درخواست کی ہے۔
سابق ارکان پارلیمان: عرضی گزاروں نے سابق ارکان پارلیمان اور سابق اراکین اسمبلی و کونسل کی فہرست پر بھی اعتراض کیا ہے ۔ فارم22کے تحت یہ فہرست تیار کی گئی ہے ۔اپنے دفاع میں کسی بھی سابق رکن پارلیمان یا سابق لیجس لیٹرس نے حاضر نہیں دی ۔ اس لئے یہ فہرست خود بخود منسوخ ہوجائے گی ۔ رکن پارلیمان کے زمرہ میں صرف رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر سید ناصر حسین اہل ہیں ۔ فارم 21کے تحت اس وقت ریاست میں 13مسلم لیجس لیٹرس ہیں ان میں سے کسی ایک کو بورڈ کیلئے منتخب کیا جاسکتاہے۔ الیکشن افسر 17؍اکتوبر کو ووٹر فہرست پر اپنا حتمی فیصلہ سنانے کے بعد بورڈ الیکشن کیلئے کلینڈر آف ایونٹ جاری کرنیوالے تھے ۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کرناٹک کے 3لوک سبھا اور دو اسمبلی حلقوں کیلئے ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا ہے ۔ انتخابی ضابطہ اخلاق بھی نافذ ہوگیا ، جس کی وجہ سے بورڈ کے انتخابات ملتوی ہوسکتے ہیں۔