ہندوستان کو آگ میں جھونکنے کی کوششیں تیز رام لیلا میدان میں دھرم سبھا کا انعقاد،مندر بنانے کا کیا عزم، بھگوا کپڑوں میں ملبوس رام بھکتوں کا جم غفیر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th December 2018, 11:29 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،10؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) ایودھیا میں دھرم سبھا کے بعد دہلی کے رام لیلا میدان میں دھرم سبھا کے انعقاد سے سنگھ اور اس کی ذیلی تنظیموں نے واضح کر دیا ہے کہ آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات سے پہلے رام مندر تعمیر کے مدے کو اتنا بڑا کر کے پیش کیا جائے کہ رافیل، نوٹ بندی، جی ایس ٹی، بے روزگاری، کسانوں کے مسائل سب اس کے سامنے بونے ہو جائیں۔ اسی کوشش میں وی ایچ پی کی جانب سے رام لیلا میدان میں دھرم سبھا کا انعقاد کیا گیا اور پورے ملک میں یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ جیسے رام مندر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سب سے اہم مدا ہے۔اس سے قبل بھی کٹر ہندوتنظیموں نے رام مندر کی تعمیر کیلئے1992جیسے حالات پیداکئے جانے کا اعلان کرکے ملک کی پرامن فضا کو مکدرکرنے کی کوشش کی تھی اور 9دسمبر کوبھی رام لیلا میدان میں ایک بار پھر ملک کو آگ میں جھونکنے کی کوشش کی گئی ہے۔جس تنظیم کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہو اس کو بھیڑ جمع کرنا کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوتا اور وی ایچ پی کے لئے مرکز، ہریانہ، اتر پردیش اور اترا کھنڈ کی ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتوں کا ہونا دھرم سبھا کے انعقاد میں مددگار ثابت ہوا۔ دھرم سبھا میں مقررین سے لے کر موجود لوگوں کے تیور صاف تھے۔ سبھی جہاں عدالت کے خلاف اپنی ناراضی کا اظہار کر رہے تھے وہیں بی جے پی کی قیادت والی حکومت پر مندر کی تعمیر کے لئے قانون بنانے کا دباؤ بنا تے نظر آئے۔سنگھ کے سر سنگھ چالک بھیا جی جوشی نے اپنے خطاب میں صاف کہا ’’بھیک نہیں مانگ رہے، رام مندر پر جلد قانون بنائے حکومت۔ہم چاہتے ہیں جو بھی ہو امن وامان سے ہو، جھگڑا کرنا ہوتا تو انتظار نہیں کرتے، اس لئے تمام لوگ اس میں مثبت پہل کریں، ہمارا کسی کے ساتھ تنازعہ نہیں، رام راجیہ میں ہی امن و سکون ہے ‘‘ انہوں نے عدالت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا’’ عدالت کی ساکھ بنی رہنی چاہئیں، جس ملک میں عدالت پر سے یقین کم ہوتا ہے اس کی ترقی ہونا ناممکن ہے، لہٰذا عدالت کو جذبات کا احترام کرنا چاہیے، ملک پر حملہ کرنے والوں کے نشانات مٹنے چاہیے‘‘۔ وی ایچ پی کے کارگزار صدر آلوک کمار نے بھی عدالت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’اتنا اہم مدا عدالت کی ترجیحات میں ہی نہیں ہے ،اس لئے کب تک عدالت کا انتظار کیا جائے۔ اب تو حکومت کو ہی رام مندر کی تعمیر کے لئے قانون بنانا چاہے‘‘۔ایک بات واضح ہے کہ سنگھ اور اس کی ذیلی تنظیمیں مرکز ی حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے اور اپنے ایجنڈے کو لاگو کرنے کے لئے آنے والے دنوں میں مزید سرگرم ہوں گی۔ دھرم سبھا کے انعقاد کے وقت کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے ، پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے دو دن قبل اور عام انتخابات سے چند ماہ پہلے ہوئی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہو جاتا ہے کہ سرمائی اجلاس میں رام مندر کے مدے پر حکومت سے کچھ کروانے کے لئے دباؤبنانا تھا۔وی ایچ پی کے جوائنٹ سکریٹری سریندر جین نے دھرم سبھا میں کہا کہ’’دھرم سبھا کا مقصد رام مندر تعمیر کے لئے تمام سیاسی جماعتوں پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں رام مندر کی تعمیر کے لئے بل منظور کروایا جا سکے۔‘‘ حکومت اور ان تنظیموں کی کوشش ہو گی کہ اس پر قانون تو نہ بنے بلکہ صرف دباؤ بنے اور قانون بنانے کے نام پر کانگریس اور حزب اختلاف کی جماعتوں کو اس طرح پیش کیا جائے کہ وہ رام مندر تعمیر کرانے کے حق میں نہیں ہیں تاکہ عام انتخابات میں اکثریتی طبقہ کے جذبات کو حزب اختلاف کے خلاف کیا جا سکے۔عوام کے مسائل بدستور اپنی جگہ ہیں، کارپوریٹ گھرانوں کے عیش میں کوئی کمی نہیں ہے ایسے میں عوامی مدوں سے توجہ ہٹانے کا واحد حل رام مندر تعمیر کا مسئلہ ہے اور یہ وہ مسئلہ ہے جس پر ساڑھے 4سالوں سے یہ تنظیمیں خاموش تھیں ۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔