آسا رام کو جیل میں فیصلہ سنانے کی عرضی پر سماعت مکمل،کورٹ نے محفوظ رکھا فیصلہ
جودھپور،17؍اپریل ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) جودھپور سینٹرل جیل میں بند آسا رام کو جنسی استحصال معاملے میں فیصلہ جیل میں ہی سنائے جانے کی عرضی پر منگل کو راجستھان ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔جسٹس گوپال کرشنا ویاس کی بنچ نے پولیس محکمہ کی عرضی پر فریقین کو سن کر فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔اس سماعت کے دوران ڈی سی پی ایسٹ امن دیپ کپور سمیت پولیس کے اعلی افسر کورٹ میں موجود رہے۔جنسی استحصال کے اس معاملے میں ایس سی ۔ایس ٹی کورٹ پیٹھا سین افسر مدھو سدن شرما آئندہ 25 اپریل کو فیصلہ سنانے والے ہیں۔جودھپور کمشنر نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کر کے آسا رام کو جیل میں ہی فیصلہ سنانے کی درخواست کی تھی۔پولیس نے اپنی عرضی میں قانون نظام کا حوالہ دیتے ہوئے کورٹ کے سامنے 9 نکات رکھتے ہوئے آسا رام کے وکیل مہیش بوڑاکورٹ میں تحریری جواب پیش کریں گے۔راجستھان پولیس کی جانب سے فیصلہ سنانے کے دن قانونی نظام بگڑنے کا اندیشہ جتاتے ہوئے ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ فیصلہ جیل میں سنایا جائے۔پولیس نے کہا کہ اس دن بڑی تعداد میں آسارام کے حامی ایک ساتھ ہو سکتے ہیں۔پولیس نے پنچکولہ میں آبرو ریزی کے ملزم بابا رام ۔رحیم کو سنائی گئی سزا کے دن ہوئے تشدد کا بھی حوالہ دیا۔فیصلے کی تاریخ کے مد نظر پولیس ابھی سے الرٹ ہو گئی ہے۔پولیس آسا رام کے آشرموں اور جودھپور آنے والے ریل مارگ و ہائی وے مارگوں پر بھی برابر نظر بنائے ہیں۔فیصلے کے دن ھامیوں کی بڑی تعداد میں جودھپور پہنچنے کی خفیہ رپورٹ ملنے کے بعد پولیس فکر میں ہے۔وہ بھونک پھونک کر قدم رکھ رہی ہے۔