پسماندہ طبقات کی بیاک لاگ مخلوعہ اسامیوں کو جلد پر کیاجائے: سدرامیا
بنگلورو۔14؍جنوری (ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ہدایت دی ہے کہ مختلف سرکاری محکموں ، نیم سرکاری اداروں اور یونیورسٹیوں میں پسماندہ طبقات کیلئے ریزرو اسامیاں جو خالی ہیں۔ ان کو پر کرنے کیلئے فوری طور پر قدم اٹھائے جائیں۔ آج اپنی ہوم آفس کرشنا میں محکمۂ پسماندہ طبقات کی پیش رفت کاجائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے پسماندہ طبقات کیلئے محفوظ اسامیوں کے بڑی تعداد میں خالی رہنے پر تشویش کا اظہار کیا اور انہیں جلد ازجلد پر کرنے کا عمل آگے بڑھانے افسران کو ہدایت دی۔ وزیر اعلیٰ نے حکومت نے جو اہم اسکیمیں ودیا سری وغیرہ شروع کی ہیں، ان کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے ساتھ پسماندہ طبقات کے زمرہ A اور 2Aکو بھی اس کا فائدہ پہنچے یہ یقینی بنانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہاکہ میڈیکل اور انجینئرنگ میں زیر تعلیم پسماندہ طبقات کے طلبا کی فیس سی ای ٹی کو بلاتاخیر ادا کی جائے۔ مختلف اداروں اور انجمنوں کی طرف سے جو پسماندہ طبقات کے ہاسٹلس چلائے جارہے ہیں انہیں فوری طور پر پانچ لاکھ روپیوں کی مینٹننس فیس بطور گرانٹ جاری کرنے کی بھی وزیراعلیٰ نے ہدایت دی اور کہاکہ جو ہاسٹل کرایہ کی عمارتوں میں چل رہے ہیں انہیں فوری طور پر سرکاری عمارتوں میں منتقل کرنے کیلئے مناسب زمین کی نشاندہی کی جائے۔ ہاسٹلوں کی عمارتیں تعمیر کرنے کے مرحلے میں یہاں کتب خانے اور دیگر سہولیات کی گنجائش بھی رکھی جائے۔ اس کے علاوہ طلبا کی سہولت کیلئے باورچی اور وارڈنس کا تقرر بھی مناسب تعداد میں کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہاسٹلوں میں مخلوعہ 6500 اسامیوں سے چار ہزار کو پر کرنے کی حکومت نے ہدایت جاری کردی ہے۔ہاسٹلوں میں طلبا کو بہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرانے کی کوششیں کرنے کے ساتھ ان ہاسٹلوں میں بائیومیٹرک حاضری کا نظام بھی رائج کیاگیا ہے۔یہاں مقیم طلبا کو معیاری کھانا مہیا کرانے کے سلسلے میں بھی وزیر اعلیٰ نے ہدایت جاری کی۔ افسران نے وزیر اعلیٰ کو بتایاکہ ہاسٹلوں میں طلبا کو لذیذ کھانا مہیا کرانے کیلئے ہر ہفتے نیا مینو چارٹ بنایا جارہا ہے۔ اس موقع پر وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری ایل کے عتیق ، وزیر اعلیٰ کے مشیر ایم رامیا ، رکن کونسل ایچ ایم ریونا ، پسماندہ طبقات کمیشن کے چیرمین کانت راجو ، محکمۂ اقلیتی بہبود کے کمشنر محمد محسن ، اور پسماندہ طبقات کے ویلفیر کمشنر انبوکمار وغیرہ موجود تھے۔