ڈمپل یادو نے قصاب کی نئی تعریف بتائی، بی جے پی صدر کو دیا کرارا جواب
لکھنؤ، 27/فروری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں سیاسی پارٹیوں کے زبانی حملوں کے تازہ مرحلے میں ریاست کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کی شریک حیات اور قنوج سے سماجوادی پارٹی کی ممبر پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے ’قصاب‘کی نئی تعریف پیش کی ہے، جسے لے کر سب سے پہلے بی جے پی صدر امت شاہ نے ایک لفظ اچھالا تھا۔ڈمپل نے تالیوں کی گڑگڑاہٹ کے درمیان یہاں ایک انتخابی ریلی میں کہاکہ بی جے پی کہتی ہے کہ ’ک‘سے کانگریس، آپ کے بھیا اکھلیش کہتے ہیں کہ ’ک‘سے کمپیوٹر، ’س‘سے اسمارٹ فون، جس کے ذریعے آپ حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں ساری معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور ’ب‘سے بچے۔غورطلب ہے کہ شاہ نے گزشتہ ہفتے گورکھپور کے چوری چورا میں ایک ریلی میں قصاب میں ’ک‘سے کانگریس، ’س‘ سے ایس پی اور ’ب‘سے بی ایس پی نے کہا تھا۔انہوں نے 26-11کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے مجرم اجمل قصاب کے نام سے اس کا موازنہ کیا تھا۔سماج وادی پارٹی کی ممبر پارلیمنٹ اور وزیر اعلی اکھلیش یادو کی شریک حیات ڈمپل یادو نے یہاں کہا کہ بی جے پی کے نہ کام اچھے ہیں، نہ زبان اچھی ہے، انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے یہ لوگ ذات اور مذہب کا سہارا لے رہے ہیں، بی جے پی کے لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ اتر پردیش کی عوام کو کام کرنے والا وزیر اعلی مل گیا ہے۔غازی پور میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈمپل یادو نے کہا کہ صوبے میں ایس پی -کانگریس اتحاد کی مکمل اکثریت کی حکومت بننے جا رہی ہے، اسمبلی انتخابات میں اپنی شکست کو دیکھ کر بی جے پی میں کھسیاہٹ بڑھ گئی ہے، اس لیے وزیر اعلی اکھلیش پر حملے کئے جا رہے ہیں،بی جے پی کے لیڈران جب بھی منہ کھولتے ہیں تو زہر ہی اگلتے ہیں۔ڈمپل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پونے تین سالوں سے صرف ’من کی بات‘ کرتے ہیں،جبکہ اکھلیش یادو کام کرتے ہیں، مودی جی نے اب تک کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عوام کو بتائیں کہ انہوں نے اب تک کے اپنے دور اقتدار میں عوامی مفادات کے کتنے کام کئے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ مودی جی نے پہلے لوگوں کو جھوٹے خواب دکھا کر ملک کے اقتدار پر قبضہ جمایا اور اب جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ایس پی ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران غلط اعداد و شمار پیش کر کے اتر پردیش کی عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کر رہے ہیں۔قانون وانتظام کے معاملے میں یوپی ملک میں 22ویں نمبر پر ہے، خواتین کے ساتھ ہونے والے پرتشدد واقعات کے معاملے میں اتر پردیش 28ویں نمبر پر ہے،یوپی کی عوام کو سمجھنا ہوگا کہ بی جے پی کے لوگ غلط اعداد و شمار پیش کر کے ریاست کو بدنام کر رہے ہیں۔