ہندوستان نے سلامتی کونسل کی پابندی کمیٹی کے طریقہ کار کو آڑے ہاتھوں لیا
نیویارک ، 23؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا نام شامل کرنے کی ہندوستان کی کوشش کو ناکام بنانے کے چین کے اقدامات کے صرف چند مہینوں بعد ہندوستان نے سیکورٹی کونسل کی پابندی کمیٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کچھ ملکوں کی انتہائی قلیل مدتی تنگ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کے قونصلر ابھیشیک سنگھ نے اس عالمی ادارے میں کہا کہ سیکورٹی کونسل کی انسداد دہشت گردی کی تجویز سمیت کئی اقدامات بین الاقوامی دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہیں۔انہوں نے غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں پر دہشت گردی گردی کمیٹی کی ایک کھلی بریفنگ میں کل کہا کہ اس معاملہ سے تکنیکی پہلوؤں کو چست درست کرنے کے لیے کم ہے اور اجتماعی سیاسی قوت ارادی کو متحد کرنے کے لیے زیادہ ہے جو دہشت گردی کے تئیں قطعی برداشت نہ کرنے کی عکاسی کرے اور اس طرح کے قوانین کے تحت مخصوص اقدامات کے مکمل نفاذ کو یقینی بنائے ۔سنگھ نے کہا کہ اس سے بین الاقوامی دہشت گردی پر جامع معاہدہ کو حتمی شکل دینے پر رضامندی کی مسلسل کمی کی عکاسی ہو رہی ہے۔یہ معاہدہ ایک متحدہ بین الاقوامی برادری کو مضبوط پیغام بھیجے گا۔جس طرح پابندی کمیٹی کام کر رہی ہے اس میں بھی یہ کچھ کی قلیل مدتی تنگ ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے اشارہ کیا کہ دسمبر میں جاری کردہ سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ میں ہندوستان کے تناظر میں دہشت گرد انہ حملوں کی شکل کی عکاسی کی گئی ہے جو دو دہائی سے بھی زیادہ وقت پہلے ابھرنا شروع ہوئی تھی اور اس میں کمی کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔