درختوں کی کٹائی کے مقدمہ میں افسران کی غیرحاضری، لوک آیوکتہ کا اظہار ناراضگی، اگلی سماعت میں حاضر نہ ہونے پر کارروائی کی وارننگ
بنگلورو:14/اپریل(ایس او نیوز)شہر میں درختوں کی کٹائی کے تعلق سے ہوئے معاملہ میں بی ڈی اے اور بی بی ایم پی کے کوئی افسر حاضر نہ ہونے پر لوک آیوکتہ جسٹس پی وشواناتھ شٹّی نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔اشتہاری بورڈز کے آس پاس کے درخت کاٹے جانے کے خلاف سماجی کارکن سائی دتّا کی طرف سے دائر عرضی کی سماعت جمعرات کے دی ہوئی۔اس وقت بی بی ایم پی اور بی ڈی اے کا کوئی افسر حاضر نہیں ہوا تھا۔ اس پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے لوک آیوکتہ جسٹس وشواناتھ شٹی نے کہا کہ درخت کاٹے جانے کے تعلق سے افسران ذرہ بھی تساہل نہ کریں۔ اگر تساہل برتے جانے کی اطلاع ملی تو ان کے خلاف لوک آیوکتہ قانون 184دفعہ 3(10) کے تحت انتظامیہ کے اختیارات کا غلط استعمال تصور کرکے کاروائی کی جائے گی۔ پیڑوں کی کٹائی پر عوام کی ناراضگی کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔لوک آیوکتہ نے 13 مارچ کو بی ڈی اے اور بی بی ایم پی افسران کو حاضری کا نوٹس دیا تھا۔ اس کے باوجود وہ جمعرات کے دن حاضرنہیں ہوئے۔اس پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ان افسران کو اگلی سماعت میں بلاناغہ حاضر ہونے کا نوٹس روانہ کیا ہے۔مارتھاہلی کلامندر کے قریب ہورڈنگس راہ گیروں کو نظر نہ آنے کا سبب بتاکر تین درختوں پر تیزاب ڈال کر ان کو مرجھاکر تباہ ہونے چھوڑدیا گیا ہے۔ یہ معاملہ ذرائع ابلاغ میں ظاہر ہونے کے بعد عوام میں شدید ناراضگی پھیل گئی ہے۔