تمام اسکولوں کو نصابی کتابوں کی بروقت فراہمی:تنویر سیٹھ

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 15th April 2017, 2:24 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:14/اپریل(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات تنویر سیٹھ نے وقت مقررہ پرنصابی کتابوں کی اسکولوں تک فراہمی یقینی بنانے کیلئے سرکاری افسران اور کتابوں کے پرنٹرس کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ نئے تعلیمی نصاب کے بعد رواں سال سے اسے لاگو کیاجارہا ہے۔ اسی لئے نئی کتابیں بروقت طلبا کو مہیا کرانے کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے انہوں نے افسران اور پرنٹروں سے تبادلہئ خیال کیا۔ پرنٹروں نے وزیر موصوف کو بتایاکہ کاغذ کی بڑھتی ہوئی قیمت اورقلت کے سبب انہیں پریشانی ہے۔وزیر موصوف نے اس پریشانی کو دور کرنے کا تیقن دیا اور کہاکہ ان کتابوں کے ناشرین طلبا کے مستقبل کو دھیان میں رکھتے ہوئے جلد از جلد طباعت کے کام کو مکمل کرنے کی طرف توجہ دیں۔ پہلے سمسٹر کی کتابیں جلد از جلد اسکول کھلنے سے پہلے تمام اسکولوں تک پہنچادی جائیں۔ کاغذ کی اگر ضرورت ہے تو ریاستی حکومت دیگر ریاستوں سے کاغذا منگوانے تیار ہے، افسران نے وزیر موصوف کو بتایاکہ سرکاری کاغذ کی کمپنی ایم پی ایم کے بند ہوجانے کے سبب نصابی کتابوں کی طباعت کیلئے کاغذ کی قلت پیش آئی ہے۔کاغذ کی اس قلت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دیگر کارخانوں نے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیاہے۔ وزیر موصوف نے پرنٹرس کو یقین دلایا کہ حکومت ان کے مسئلے سے نمٹنے تیار ہے، اگر انہیں فوری مالی امداد درکار ہے تو وہ بھی مہیا کرائی جائیں گی، لیکن نصابی کتابوں کی فراہمی میں تاخیر قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیر موصوف کی اس یقین دہانی پر پرنٹرس نے بروقت کتابیں مہیا کرانے کا یقین دلایا۔ تنویر سیٹھ نے بتایاکہ اس بار حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ نصابی کتابوں کے حجم کو محدود رکھا جائے اور بستہ طلبا کیلئے بوجھ کا سبب نہ بنے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی قسط کی کتابوں کی طباعت کاکام مکمل کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے بعض کاغذ کے کارخانوں کے بند ہوجانے کے سبب کاغذ کی قلت کی وجہ سے دوسرے قسط کی کتابوں کی طباعت ابھی نہیں ہو پائی ہے۔ فی الوقت ریاستی حکومت فی ٹن کاغذ 50ہزار روپیوں میں خرید کر پرنٹرس کو مہیا کرارہی تھی، قیمتوں میں اضافہ کے سبب اب یہی کاغذ 67ہزار روپے فی ٹن سے خریداجارہا ہے۔ کاغذ کی قیمتوں میں اس اضافہ کے سبب پرنٹرس کو جو نقصان ہوگا ریاستی حکومت اس کی بھرپائی کرنے تیار ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...