ریاست میں ایک بار پھر سنگین خشک سالی کے آثار نمایاں
بنگلورو:25/ جولائی(ایس او نیوز) پچھلے ہفتے ریاست کے شمالی اور ساحلی علاقوں میں دو دنوں تک موسلادھار بارش کے بعد ایک بار پھر ریاست میں مانسون کمزور پڑتا نظر آ رہا ہے، محکمہ موسمیات کے ڈائرکٹر ڈاکٹر جی ایس سرینواس ریڈی نے کہاکہ یہ توقع کی جارہی تھی کہ اگلے آٹھ دس دنوں تک مانسون کی بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا،لیکن اب اس کے امکانات دن بدن ختم ہوتے جارہے ہیں۔ مانسون کے کمزور پڑنے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ریاست میں ایک بار پھر خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 4/ اگست تک ریاست میں مزید بارش کے امکانات نہیں ہیں۔ تاہم موسمیاتی نظام میں اچانک تبدیلی سے صورتحال بدل بھی سکتی ہے، ریاستی حکومت کی طرف سے بارش نہ ہونے کی صورت میں اگست کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں بادلوں کی تخم ریزی کی تیاریاں بھی کافی زوروں سے کی جارہی ہیں،تاہم ریاستی محکمہ مالگذاری نے طے کیا ہے کہ مانسون کا موجودہ مرحلہ ختم ہونے تک انتظار کیا جائے گا اور عجلت میں خشک سالی سے متاثرہ تعلقہ جات کی فہرست ترتیب نہیں دی جائے گی۔ ستمبر کے پہلے ہفتے تک انتظار کیا جائے گا اور ریاستی حکومت کی طرف سے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بادلوں کی تخم ریزی کے نتائج پر بھی نظر رکھی جائے گی۔اگر یہ نتائج بدقسمتی سے کامیاب نہیں ہوئے تو یہ خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ خشک سالی سے متاثر ہونے والے تعلقہ جات کی فہرست امسال اور بھی طویل ہوسکتی ہے۔گزشتہ سال ریاست کے160 تعلقہ جات کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دیا گیا تھا۔ اس بار اگر بارشیں بروقت نہیں ہوئیں تو اندیشہ ہے کہ فہرست میں مزید تعلقہ جات شامل ہوسکتے ہیں۔خاص طور پر ریاست کے جنوبی اور داخلی علاقوں پر مشتمل تعلقہ جات اس بارخشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں شامل ہوسکتے ہیں۔