خشک سالی سے نمٹنے میں ریاستی حکومت پوری طرح ناکام: شٹر

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 20th March 2017, 10:39 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:20/مارچ(ایس او نیوز ) ریاست میں خشک سالی کی سنگین صورتحال پر آج سے ریاستی اسمبلی میں بحث شروع ہوگئی۔ ڈائری مسئلے پر بی جے پی کا دھرنا ختم ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے ضابطہ 69کے تحت خشک سالی کے مسئلے پر بحث شروع کی، اور حکومت کی طرف سے اقدامات اٹھانے میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ فصلیں تباہ ہونے اور قرضہ جات ادا نہ ہونے کے سبب منڈیا میں دو کسانوں نے خود کشی کرلی ہے۔ اس کیلئے کون ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہاکہ مصیبت زدہ کسانوں کی مدد کرنے میں حکومت کا تذبذب افسوسناک ہے۔ تجربہ کار سیاست دان سدرامیا کو چاہئے تھا کہ اپنے بجٹ کے ذریعہ تمام طبقات کو مطمئن کرنے کی کوشش کرتے، لیکن ایسا کرنے کی بجائے ریاستی حکومت نے ان کے قرضہ جات معاف کرنے کی امید دلاکر ان کے ساتھ دھوکہ کیاہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے حال ہی میں جو بجٹ پیش کیا ہے اس کے ذریعہ ریاستی عوام کے کندھوں پر قرض کے پہاڑ لاد دئے ہیں۔ شٹر نے کہاکہ امسال سدرامیا نے تقریباً دو لاکھ کروڑ روپیوں کا بجٹ پیش کیا ہے، اس میں دس ہزار کروڑ روپیوں کے قرضہ جات اگر معاف نہیں ہوپارہے ہیں تو پھر یہ بجٹ فضول ہے۔ وزیر اعلیٰ کی طرف سے بجٹ میں اس تبصرہ پر کہ نوٹ بندی کے سبب ریاستی خزانے کو 1350 کروڑ روپیوں کا خسارہ ہوا غلط قرار دیتے ہوئے شٹر نے کہا کہ اسٹامپ ورجسٹریشن کو چھوڑ کر کسی سرکاری محکمہ کی آمدنی میں کوئی فرق نہیں پڑا، بلکہ کئی محکموں کی آمدنی میں نوٹ بندی کے سبب سدھار آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ کی تقریر کے ذریعہ سدرامیا نے مرکزی حکومت کے اقدام کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے، وہ درست نہیں۔ انہوں نے کہاکہ نوٹ بندی کے سبب دراصل ملک بھر میں غریبوں کو فائدہ پہنچا ہے، اسی کی وجہ سے اترپردیش میں بی جے پی اقتدار حاصل کرسکی ہے۔بی جے پی کی اس کامیابی کو کانگریس برداشت نہیں کرپارہی ہے۔ملک میں کرپشن اور کالے دھن پر روک لگانے کیلئے نوٹ بندی وزیراعظم کا ایک غیر معمولی اقدام ہے۔ خود بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے نوٹ بندی کا خیر مقدم کیاہے، اسی لئے سیاسی مقاصد کی بنیاد پر نوٹ بندی کی مخالفت نہ کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ نوٹ بندی کے سبب وزیر اعظم نے ملک کے عوام کو ٹیکس کے دائرہ میں لانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ کئی لوگ جنہوں نے اپنی کالی کمائی چھپاکر رکھی تھی، اب ٹیکس ادا کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ نوٹ بندی کے سبب ریاستی خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، بلکہ ریاست کی معاشی صورتحال بدعنوانیوں کے سبب بگڑی ہوئی ہے۔ حکومت پر سماجی ذمہ داریوں سے غفلت برتنے اور ترقیاتی منصوبوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے شٹر نے کہاکہ حکومت کے قول وفعل میں تضاد ہے۔ پچھلے چار سال کے دوران درج فہرست طبقات کی فلاح وبہبود کیلئے 350کروڑ روپیوں تک کا بجٹ دیا گیا، لیکن اس میں سے صرف 186کروڑ روپے ہی خرچ ہوپائے ہیں، کرشی بھاگیہ اسکیم کے تحت مقررہ نشانہ تک پہنچ نہیں پائے ہیں۔ پانچ سو کروڑ روپے اس اسکیم کیلئے مختص کئے گئے، لیکن صرف 222 کروڑ روپے خرچ ہوپائے ہیں۔ ریاست میں 165 تعلقہ جات خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں، یہاں پر پانی اور چارہ کی قلت کو قابو میں کرنے کیلئے حکومت کی طرف سے کوئی قدم اٹھایا گیا اور نہ ہی کسانوں کے کھاتوں میں معاوضہ کی رقم جمع کرائی گئی۔ مرکزی حکومت کی طرف سے 1782کروڑ روپیوں کی امداد کا اعلان کرکے 450کروڑ روپے جاری کئے گئے، لیکن حکومت اس رقم کا ٹھیک طرح سے استعمال کرنے میں ناکام رہی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...