آنگن واڈی کارکنوں کے مسئلے پر حکومت کھلا ذہن رکھتی ہے: پرمیشور
بنگلورو:22/مارچ(ایس اؤ نیوز)وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہاکہ ریاستی حکومت آنگن واڈی کارکنوں کے مسائل پر تبادلہئ خیال کرنے اور انہیں سلجھانے کیلئے کھلا ذہن رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سدرامیا نے 19 مارچ کو آنگن واڈی کارکنوں کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اور اگلے ماہ ایک اور میٹنگ طلب کرکے اس معاملے کو سلجھانے کی تحریری یقین دہانی بھی خود وزیراعلیٰ نے کرائی ہے۔اس کے بعد احتجاج ختم کرنے پر آمادہ آنگن واڈی کارکنوں نے دوبارہ احتجاج شروع کردیا ہے جوناقابل فہم ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت آنگن واڈی کارکنوں کے مسائل کو سلجھانے میں کھلا ذہن رکھتی ہے۔ آج صبح جیسے ہی کونسل کی کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن لیڈر کے ایس ایشورپانے آنگن واڈی کارکنوں کے احتجاج کا مسئلہ اٹھایا اور کہاکہ پچھلے تین دنوں سے یہ خاتون کارکن سڑکوں پر احتجاج کررہی ہیں۔ چھوٹے بچوں کو لے کر خواتین سڑکوں پر سونے کیلئے مجسور ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کل معاملے کو سلجھانے کا وعدہ کیاتھا، لیکن اب کہہ رہے ہیں کہ 19اپریل کو میٹنگ طلب کریں گے، یہ درست نہیں ہے۔اگر اس میٹنگ کیلئے آنگن واڈی کارکنوں نے مان لیاتھا تو پھر اس پر احتجاج جاری رکھنے کی ضرورت کیاتھی؟۔ حکومت اور آنگن واڈی کارکنوں کے درمیان مصالحت کیلئے جو بات چیت ہوئی ہے اس کے اہم نکات کیا ہیں، اس کی وضاحت کی جائے۔اس مرحلے میں مداخلت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت کی طرف سے جو بھی یقین دہانی کل کرائی گئی تھی، آنگن واڈی کارکنوں نے اسے مان لیا، لیکن پتہ نہیں کس لئے دوبارہ احتجاج جاری رکھا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ آنگن واڈی کارکنوں کو مشاہرہ ادا کرنے کی ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہے۔حال ہی میں مرکزی حکومت نے 60:40کے اوسط سے یہ رقم برداشت کرنے کا اعلان کرچکی ہے، جس کے بعد بھی ریاستی حکومت نے ان کے مشاہرہ میں پانچ سو روپیوں کا اضافہ کیا، رواں سال ایک ہزار روپے بڑھائے گئے ہیں۔ فی الوقت آنگن واڈی کارکن کو ماہانہ سات ہزار روپے اور معاون کوساڑھے تین ہزار روپے دئے جارہے ہیں، انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود بھی ان کارکنوں کی طرف سے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر وزیر برائے بہبودی ئ خواتین واطفال اوما شری کو روانہ کرکے ان کے ساتھ بات چیت کیلئے آمادہ کیا جائے گا۔ اس مرحلے میں مداخلت کرتے ہوئے ایشورپا نے کہاکہ پرمیشور کا بیان درست ہے، لیکن دوبارہ پھر یہ احتجاج شروع کیوں ہوا ہے اس کا پتہ لگایا جائے۔ اس کے بعد چیرمین شنکر مورتی نے معاملہ پر بحث ختم کرنے کیلئے ہدایت دے کر وقفہئ سوالات شروع کروایا۔