تلنگانہ کے کونڈا گٹّو میں ہوئے بس حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 60؛ ایوارڈ یافتہ ڈرائیور تھا؛ بس بھی نئی تھی؛ بریک لگاتے ہی کچھ مسافر ڈرائیور پر گرگئے تھے
حیدرآباد 12/ستمبر (ایس او نیوز) کل منگل کو تلنگانہ کے کونڈاگٹّو میں ہوئے ایک سرکاری بس حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر اب 60 ہوگئی ہے۔ مرنے والوں میں32 خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔
اطلاع کے مطابق تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی ایس آر ٹی سی) کی بس بالکل نئی تھی، جبکہ بس ڈرائیور بھی بے حد تجربہ کار اور ڈرائیونگ میں ماہر تھا، جسے اسی سال یوم آزادی کے موقع پر بیسٹ ڈرائیور کے اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔
ویسے تو حادثے کی تفصیلی چھان بین کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں مگر ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سرکاری بس پر جملہ 101 لوگ سوار تھے، حالانکہ بس پر 60 سے زائد مسافروں کی گنجائش نہیں تھی۔ بعض میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جس سڑک پر سے بس گذر رہی تھی، اُس سڑک کی خستہ حالی کو دیکھتے ہوئے اُسے سواریوں کے لئے بند کردیا گیا تھا، اورجگتیال کے لئے پانچ کلو میٹر زائد فاصلے والا متبادل راستہ موجود تھا ۔ مگر بتایا جارہا ہے کہ پٹرول کی بچت کے لئے بس کو اُسی خستہ حال سڑک پر سے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ رپورٹس کے مطابق بس پر غریب اور مزدور لوگ سفر کررہے تھے جو پہاڑی پر موجود انجنیا سوامی مندر میں پوجا پاٹ کے بعد واپس جگتیال جارہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق بس پر سوار ہوکر بمشکل پانچ منٹ گذرے تھے کہ پہاڑی کی ڈھلان پراچانک ہمپ آگیا، جس کے تعلق سے ڈرائیور انجان تھا۔ ہمپ پر جیسے ہی ڈرائیور نے بریک لگائے، اُسی وقت کچھ مسافر ڈرائیور پر گر پڑے، جس کے نتیجے میں ڈرائیور کے ہاتھوں سے بس بے قابو ہوگئی اور کئی پلٹیاں کھاتے ہوئے 30 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ ہلاک ہونے والوں میں ڈرائیور بھی شامل ہے۔
حادثے میں 41 لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں، جنہیں کریم نگر اور حیدرآباد اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔