دسہرہ تقریبات میں بدنظمی پر تنویر سیٹھ سخت برہم
بنگلورو،20؍اکتوبر(ایس او نیوز) سابق ریاستی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈ ر تنویر سیٹھ نے امسال میسور دسہرہ تقریبات کے اہتمام میں کئی خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہی وہ خامیاں تھیں جنہیں دیکھتے ہوئے کانگریس منتخب نمائندوں نے اپنے آپ کو دسہرہ تقریبات کے اہتمام سے دور رکھاتھا۔
آج میسور میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دسہرہ کے تما م انتظامات بے ترتیبی اور بدنظمی کی نظر ہوگئے، ضلع انچارج وزیر کی من مانی نے حالات کو اور بدتر بنادیا۔ ضلعی انتظامیہ بھی ضلعی انچارج وزیر کا کھلونا بن گیا تھا۔ دسہرہ تقریبات کے لئے پاسوں کی تقسیم میں مبینہ بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے تنویر سیٹھ نے الزام لگایا کہ جی ٹی دیوے گوڈا نے دسہرہ تقریبات کے دس ہزار پاس صرف اپنے حامیوں کے لئے حاصل کرلئے تھے۔ بیرن ملکی سیاح جو دسہرہ تقریبات دیکھنے کے لئے گولڈ پاس خرید کر یہاں پہنچے ہوئے تھے، پاسوں کی تقسیم میں بے قاعدگیوں کے سبب وہ روایتی ٹارچ لائب پریڈ دیکھنے سے محروم رہ گئے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دسہرہ تقریبات میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ضلع کے دو وزراء جی ٹی دیوے گوڈا اور سارا مہیش نے آپس میں سارے پاس تقسیم کرلئے، سارا مہیش ک دفتر کو پانچ ہزار پاس اور وزیر اعلیٰ کے دفتر کو دو ہزار پاس روانہ کئے گئے ، خود سابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے پاسوں کی تقسیم میں بے قاعدگیوں پر اعتراض کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ جے ڈی ایس کی اس اجارہ داری کے باوجود کانگریس قیادت نے چونکہ ضمنی انتخابات میں مہم چلانے کی ہدایت دی ہے اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے رام نگرم اور منڈیا جے ڈی ایس امیدواروں کے حق میں مہم چلائیں گے، میسور کے میئر کے انتخاب کے متعلق انہوں نے کہاکہ ڈویژنل کمشنر کی طرف سے تاریخ کے تعین کے بعد میئر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ کانگریس کی یہ خواہش ہے کہ میئر کا عہدہ کانگریس کو ہی ملے ۔