نرم ہوا وقف بورڈ،تاج محل کا اصلی مالک خدا کو بتایا،اگلی سماعت 27 جولائی کو
نئی دہلی،17؍اپریل ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )تاج محل پر مالکانہ حق جتانے والے سنی وقف بورڈ نے دعویداری پر نرم رخ اختیار کیا ہے۔وقف بورڈ نے کہا کہ تاج محل کا اصلی مالک خدا ہے ۔جب کوئی املاک وقف کو دی جاتی ہے تو وہ خدا کی املاک بن جاتی ہے۔واضح ہو کہ اس سے پہلے وقف بورڈ کا دعوی تھا کہ وہ تاج محل کا مالک ہے۔آج وقف بورڈ نے کہا کہ انہیں اے ایس آئی کی تاج محل کی دیکھ بھال جاری رکھنے میں کوئی دقت نہیں ہے لیکن نماز اور عرس جاری رکھنے کا ھْ بر قرار رہے۔اس پر اے ایس آئی نے افسران سے ہدایت لینے کیلئے وقت طلب کیا۔معاملے کی اگلی سماعت 27 جولائی کو ہوگی۔غور طلب ہے کہ تاج محل پر مالکانہ حق جتانے والے سنے وقف بورڈ کو سپریم کورٹ نے حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ وقف بورڈاس معاملے میں پہلے مغل شہنشاہ شاہ جہاں کے دستخط لیکر آئے۔ایک رپورٹ کے مطابق شاہ جہاں کے دستخط لانے کیلئے وقف بورڈ کو ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔بتادیں کہ دنیا کے ساتھ عجوبوں میں شامل تا جمحل کو بنانے کے 18 سال بعد شاہجہاں کی موت ہو گئی تھی۔انہوں نے اپنی اہلیہ ممتاز کی یاد میں یہ مقبرہ بنوایا تھا۔بتادیں کہ2010 میں آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے وقف بورڈ کے خلاف کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔اس عرضی میں جولائی 2005 کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا تھا۔جس میں تاج محل کو وقف بورڈ کی املاک بتایا گیا تھا۔