گوری لنکیش قتل معاملہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جا نب سے چارج شیٹ داخل
بنگلورو،31؍مئی (ایس او نیوز) خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) نے گوری لنکیش قتل کیس میں 651صفحا ت پر مشتمل III ایڈیشنل چیف میٹرو پا لیٹن مجسٹریٹ کے سامنے فردجرم دا خل کی۔تاہم ایس آئی ٹی نے کسی بھی تنظیم کا اس قتل کے معا ملہ میں ذکر نہیں کیا ہے۔ ایس آئی ٹی نے کل 134 گواہوں کا بیا ن درج کیا ہے، جس میں مقتول گوری لنکیش کے اہلِ خانہ کے بیانات بھی شامل ہیں ۔اس کے علاوہ ان کے دوست و احباب سمیت دفتری عملہ اور ان ڈاکٹرز کے بیا نات بھی موجو ہیں جنہوں نے گوری لنکیش کا پوسٹ مارٹم کیا تھا اور اسی طرح فارینسک سائنس لیبا ریٹری (ایف ایس ایل) کے عملہ کے بیا نات بھی درج ہیں۔ اس کیس کاایک ملزم کے ٹی نوین کمار کا جو کہ ہندو یووا سیناکا لیڈر تھا،فرد جرم کے مطابق اس کا گوری لنکیش قتل سے براہ راست کو ئی تعلق نہیں ہے۔ البتہ اس نے ان لوگوں کو جائے پنا ہ دی تھی جنہوں نے گوری کو قتل کیا ۔فرد جرم میں مزید یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ نوین کمار نے قاتلوں کو گوری لنکیش کے دفتر کی نشاندہی کروائی تھی۔ نوین کمار تما م ملزموں کو جا نتا ہے لیکن یہ تحقیقات کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے اسی لئے اس نے نارکو ٹسٹ کروانے سے بھی انکار کردیا ہے۔چارج شیٹ کے مطابق نوین کمار ستمبر 2017 کے پہلے ہفتہ میں ہی اپنے گھر سے کہیں جا چکا تھا اور پھر گوری لنکیش کے قتل کے بعد ہی گھر لوٹا۔ جب اس کے دوستوں نے اس سے اچانک غائب ہو جانے کی وجہ دریا فت کی تو اس نے جواباََ کہا ’’ کیا تم ٹی وی نہیں دیکھتے ہو، میں تو گوری لنکیش کو قتل کرنے گیا تھا۔جو کوئی بھی ہندو مذہب کے دیوتاؤں کی بے حرمتی کرے اسے قتل کر دیا جا نا چا ہئے۔ایس آئی ٹی کے مطابق انہیں سجیت عرف پرا وین نامی شخص کی تحویل سے ایک ڈائری ملی ہے۔ جب کہ یہ شخص ایک کنڑا ادیب کے ایس بھگوان کے قتل کے سازش کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس ڈائری میں ایس آئی ٹی کو گوری لنکیش معاملہ کے متعلق بہت ہی اہم معلومات ملی ہیں۔ اس ڈائری میں گوری کو کس طرح قتل کیا جائے،کون گوری کا پیچھا کرے، کون آفس گوری کے گھر کے پاس موجود رہے ، اس طرح کی تفصیلات مو جو د ہیں۔ اس کے علاوہ مزید اس ڈائری میں یہ بھی لکھا ہو ا ہے کہ گوری کو قتل کرنے کے بعد قاتل کونسے راستے سے فرار ہوں، اور کہا ں پر اپنی گاڑیوں کے نمبر پلیٹ تبدیل کریں وغیرہ۔