سدرامیا کو جیل بھیجوں گا یا سنیاس لے لوں گا،ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا کا وزیراعلیٰ کو کھلا چیلنج
بنگلورو،20؍فروری(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے کہاکہ اگر وہ سدرامیا اور ان کے پورے خاندان کو جیل نہیں بھیج پائے تو سرگرم سیاست سے سنیاس لے لیں گے۔آج شہر کے ٹاؤن ہال کے روبرو حکومت کے خلاف بی جے پی کے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سدرامیا بار بار انہیں یہ طعنہ دیتے ہیں کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ میں جیل جاچکا ہوں، لیکن انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ عدالت نے انہیں تمام کیسوں میں کلین چٹ دی ہے۔ اپنے اوپر تمام الزامات کو انہوں نے بطور چیلنج قبول کیا۔ انہوں نے کہاکہ سدرامیا کو بھی بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے، وہ بھی کوئی دودھ کے دھلے نہیں ہیں۔ وزیراعلیٰ بننے کے بعد اقتدار پر بنے رہنے کیلئے انہوں نے ایسے ایسے کام کئے ہیں جو انہیں نہیں کرنے چاہئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک انہوں نے صرف ایک ڈائری کا تذکرہ کیا ہے، آنے والے دنوں میں سدرامیا کے خلاف اور بھی بہت کچھ منظر عام پر لایا جائے گا۔ تب سدرامیا اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ یڈیورپا نے کہاکہ ریاست میں اگر بی جے پی اقتدار پر آئی تو وہ ودھان سودھا کی تیسری منزل پر بیٹھ کر سدرامیا کو اگر جیل نہیں بھیج پائے تو سرگرم سیاست سے اسی وقت سنیاس لے لیں گے۔ انہوں نے سدرامیا پر الزام لگایا کہ اس چیلنج کو قبول کرنے کی بجائے وہ راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ریاست میں بی جے پی اگر واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار پر آئے تو 48 گھنٹوں کے اندر کانگریس کے تمام گھپلوں کی جانچ کے احکامات صادر کئے جائیں گے۔ یڈیورپا نے کہاکہ سدرامیا کی گیڈر بھپکیوں کے آگے بی جے پی جھکنے والی نہیں ہے۔ یڈیورپا نے کہا کہ رکن کونسل گووند راجو کے گھر سے محکمۂ انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے جو ڈائری ضبط کی ہے اگر اس کے الزامات ثابت نہ ہوئے تو وہ اسی وقت سیاسی زندگی کو خیر باد کہہ دیں گے۔ سدرامیا کو بھی یہ چیلنج قبول کرلینا چاہئے۔ یڈیورپانے الزام لگایا کہ بی بی ایم پی میں پچھلے تین سال سے وصول کی گئی رقم 3500کروڑ روپے بی بی ایم پی کے کھاتے میں جمع نہیں ہوئی، یہ رقم کہاں گئی ، بہت جلد وہ بی بی ایم پی کمشنر کو ایک مکتوب لکھ کر اس کا جواب طلب کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ کمشنر کی طرف سے جو بھی جواب ملے گا اسے شائع کرکے عوام میں پرچیوں کی شکل میں تقسیم کیا جائے گا۔ اس موقع پر آر اشوک نے کہا کہ سدرامیا کو اگر یقین ہے کہ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے تو پھر انکم ٹیکس محکمہ کو چیلنج کریں کہ وہ گووند راجو کے گھر سے ضبط کی گئی ڈائری منظر عام پر لائے۔ انہوں نے کہاکہ گووند راجو نے اپنی ڈائری میں کانگریس اعلیٰ کمان کو ایک ہزار کروڑ روپے دینے کا تذکرہ کیا ہے، سدرامیا میں اگر ہمت ہے تو بتائیں کہ کتنی رقم اعلیٰ کمان کو دی گئی۔اس موقع پر رکن پارلیمان شوبھا کارند لاجے اور دیگر نے بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔