بنگلورو یکم اگست(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی طرف سے کل رات ریاست کے تمام اضلاع کے لئے انچارج وزراء کی فہرست جاری کی گئی۔ یہ فہرست ایک بار پھر کانگریس اور جنتادل (ایس) کے درمیان اختلافات کا سبب بنی ہے۔
بتایاجاتاہے کہ انچارج وزراء کی جو فہرست منظر عام پر آئی ہے اس سے بیشتر کانگریس وزراء ناخوش ہیں، اور انہوں نے اس سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا سے شکایت کی ہے۔ ان لوگوں نے کہاہے کہ وزراء کی فہرست تیار کرنے میں کمار سوامی نے سدرامیا گروپ کو اعتماد میں نہیں لیا ہے ۔پرمیشور اور ڈی کے شیوکمار کے مشوروں کے مطابق یہ فہرست تیار کی گئی ہے۔اس سے ظاہر ہوتاہے کہ ریاستی انتظامیہ میں سدرامیا کے مشوروں کی اب کوئی اہمیت نہیں رہی۔
بتایاجاتاہے کہ سدرامیا چاہتے تھے کہ بنگلور ضلع کا انچارج وزیر ان کے معتمد کے جے جارج کو بنایا جائے۔ اور ساتھ ہی میسور ضلع کے انچارج کی ذمہ داری انہیں ہرانے والے جی ٹی دیوے گوڈا کی بجائے جنتادل (ایس) کے ہی ایک اور وزیر سارا مہیش کو دی جائے، لیکن سدرامیا کے اس مشورے کو نظر انداز کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے میسور ضلع کے انچارج وزیر کے طور پر جی ٹی دیوے گوڈا کو مقرر کیا اور کے جے جارج کو چکمگلور کا انچارج وزیر بنایا۔کہاجاتاہے کہ کمار سوامی نے ڈی کے شیوکمار اور پرمیشور کے مشوروں کے مطابق انچارج وزراء کی فہرست کو قطعیت دی ہے ، جس سے سدرامیا کا گروپ سخت ناراض ہے۔
سدرامیا کے وفادار بیشتر وزراء کو غیر اہم اضلاع دئے گئے ہیں۔ حالانکہ سدرامیا نے اس سلسلے میں برسر عام کچھ نہیں کہا ہے لیکن اپنے اقرباء کے درمیان انہوں نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ یہ بھی بتایاجاتاہے کہ ڈاکٹر پرمیشور اور ڈی کے شیوکمار کی طرف سے جس طرح سینئر وزراء کو نظر انداز کیا گیا ہے، اس پر بھی اکثر وزراء نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے وزیر وینکٹ رمنپا اس کوشش میں تھے کہ انہیں ٹمکور ضلع کا انچارج وزیر بنایا جائے ، لیکن ان کی بجائے جنتادل (ایس) سے وابستہ آر سرینواس کو بنانے کی کوشش کی گئی ، لیکن آخر میں نائب وزیراعلیٰ پرمیشور نے بنگلور کے ساتھ ٹمکور کی ذمہ داری بھی خود حاصل کرلی ہے۔ ڈی سی تمنا منڈیا ضلع کے انچارج وزیر بننا چاہتے تھے لیکن ان کی بجائے یہ ذمہ داری سی ایس پٹ راجو کو دی گئی ہے۔ تمنا کو شیموگہ ضلع کا انچارج وزیر بنایا گیا ہے۔