سی ایل پی اجلاس میں مخلوط حکومت کے خلاف شکایات کاانبار کام نہ کرنے والے وزراء کو گیٹ پاس، 6ماہ میں ایک بار وزراء کی کار گزاری کی قدر پیمائی ہوگی:سدارامیا
بنگلورو26ستمبر(ایس او نیوز ) ریاست میں موجودہ مخلوط حکومت کی حفاظت کی اہم ترین ذمہ داری ہائی کمان نے میرے سپرد کی ہے کسی بھی حال میں مخلوط حکومت کو کمزور کرنے کاموقع نہیں دیا جائے گا۔ اس کام کیلئے مجھے تمام اراکین اسمبلی کا تعاون درکا رہے، ان خیالات کااظہار سابق ریاستی وزیراعلیٰ سدارامیا نے سی ایل پی اجلاس میں کئے جانے کی اطلاع ہے ۔ بروز منگل بنگلور کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ کانگریس لیجس لیٹرس پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ ہائی کمان جس رکن اسمبلی کو وزارت کا موقع دیتاہے وہی کابینہ میں شامل ہوگا ، اے آئی سی سی کے صدرراہل گاندھی نے 6مہینہ میں ایک مرتبہ وزراء کی کار گزاری کی جانچ کرنے کاحکم دیا ہے ۔ حکومت میں کام کرنے والے وزراء کو طویل مدت تک کام کا موقع نہیں دیا جائے گا ، اس سے آپسی چپقلش اور تنازعات پر روک لگے گی۔حریفوں کو فائدہ اٹھانے کی گنجائش بھی باقی نہیں رہے گی ۔ بی جے پی والے آپریشن کنول کو کمک پہنچارہے ہیں ۔ ہمارے اراکین اسمبلی بی جے پی کے لالچی جھانسہ میں نہ آئیں۔ کسی بھی حالت میں جلد بازی کرتے ہوئے فیصلہ کرنے سے گریز کریں۔ سدارامیا نے نا صحانہ انداز میں کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں ۔ آپ پارٹی چھوڑ دیں توکیا ہونے والا ہے ۔ اس سے پہلے پارٹی چھوڑکر جانے والے لیڈروں کی حالت کیا ہوئی ہے؟ بی جے پی والے کیا رویہ اپناتے ہیں ، لالچ کیسا دیتے ہیں ؟اور آخر میں کس حا ل پر چھوڑتے ہیں ، ان سب سے وہ آگاہ ہوجائیں۔اجلاس میں چند اراکین اسمبلی نے ناراضی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مخلوط حکومت میں ہمارے حلقوں کے ترقیاتی کام پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور بھی کوئی سرگرمی نہیں دکھا رہے ہیں۔ صرف چند حلقوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ترقیاتی کام انجام دےئے جارہے ہیں ۔ وہاں کی ہر اسکیم کے لئے درکار فنڈ جاری کیا جارہا ہے ۔ ہمارے حلقوں کو بالکل نظر انداز کردیا گیا ہے، مخلوط حکومت تشکیل پائے 4ماہ کا عرصہ بیت رہا ہے ، اب تک کوئی بھی ترقیاتی کام شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔ اس طرح ناراضی ظاہر کرتے ہوئے راکین اسمبلی نے کہا کہ ترقیاتی کام کے سلسلہ میں عوامی بیان جاری کیا جاتا ہے تو اس بیان کو بغاوت کا نام دیا جارہا ہے ۔ خاموش بیٹھیں تو کوئی بھی کام ہونے والا نہیں ، اور حلقہ کے عوام کو جواب دینا مشکل ہوگیا ہے ۔ مخلوط حکومت میں ہماری تعداد زیادہ ہونے کے باوجود ہم کو ہاتھ پھیلاکر مانگنے کی ضرورت پڑرہی ہے ۔ اس کے علاوہ افسروں کاتبادلہ دھڑلے سے کیا جارہا ہے ۔ یک طرفہ طور پر تبادلہ کی کا رروائی کی جارہی ہے ، ہم جن افسروں کا مطالبہ کرتے ہیں ان افسروں کو ہمارے حلقوں میں تبادلہ نہیں کیا جاتا۔ اجلاس میں راست طور پر اراکین اسمبلی نے نائب وزیر اعلیٰ پر عدم اطمینان کااظہار کیا ۔ کابینہ کی توسیع ، بورڈ اور کارپوریشنوں کے صدور کی تقرری کے معاملہ کو معمولی بہانہ بنا کر کھٹائی میں ڈال دیا جارہا ہے ۔ہائی کمان سے گفتگو کرنا ممکن نہیں ہوپارہا ہے۔ وزیراعلیٰ ہماری طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں ۔ لیکن رام نگرم کیلئے ہر قسم کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہمارے معاملہ میں امتیاز برت رہے ہیں۔