سی ایل پی اجلاس میں مخلوط حکومت کے خلاف شکایات کاانبار کام نہ کرنے والے وزراء کو گیٹ پاس، 6ماہ میں ایک بار وزراء کی کار گزاری کی قدر پیمائی ہوگی:سدارامیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th September 2018, 12:12 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو26ستمبر(ایس او نیوز ) ریاست میں موجودہ مخلوط حکومت کی حفاظت کی اہم ترین ذمہ داری ہائی کمان نے میرے سپرد کی ہے کسی بھی حال میں مخلوط حکومت کو کمزور کرنے کاموقع نہیں دیا جائے گا۔ اس کام کیلئے مجھے تمام اراکین اسمبلی کا تعاون درکا رہے، ان خیالات کااظہار سابق ریاستی وزیراعلیٰ سدارامیا نے سی ایل پی اجلاس میں کئے جانے کی اطلاع ہے ۔ بروز منگل بنگلور کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ کانگریس لیجس لیٹرس پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ ہائی کمان جس رکن اسمبلی کو وزارت کا موقع دیتاہے وہی کابینہ میں شامل ہوگا ، اے آئی سی سی کے صدرراہل گاندھی نے 6مہینہ میں ایک مرتبہ وزراء کی کار گزاری کی جانچ کرنے کاحکم دیا ہے ۔ حکومت میں کام کرنے والے وزراء کو طویل مدت تک کام کا موقع نہیں دیا جائے گا ، اس سے آپسی چپقلش اور تنازعات پر روک لگے گی۔حریفوں کو فائدہ اٹھانے کی گنجائش بھی باقی نہیں رہے گی ۔ بی جے پی والے آپریشن کنول کو کمک پہنچارہے ہیں ۔ ہمارے اراکین اسمبلی بی جے پی کے لالچی جھانسہ میں نہ آئیں۔ کسی بھی حالت میں جلد بازی کرتے ہوئے فیصلہ کرنے سے گریز کریں۔ سدارامیا نے نا صحانہ انداز میں کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں ۔ آپ پارٹی چھوڑ دیں توکیا ہونے والا ہے ۔ اس سے پہلے پارٹی چھوڑکر جانے والے لیڈروں کی حالت کیا ہوئی ہے؟ بی جے پی والے کیا رویہ اپناتے ہیں ، لالچ کیسا دیتے ہیں ؟اور آخر میں کس حا ل پر چھوڑتے ہیں ، ان سب سے وہ آگاہ ہوجائیں۔اجلاس میں چند اراکین اسمبلی نے ناراضی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مخلوط حکومت میں ہمارے حلقوں کے ترقیاتی کام پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور بھی کوئی سرگرمی نہیں دکھا رہے ہیں۔ صرف چند حلقوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ترقیاتی کام انجام دےئے جارہے ہیں ۔ وہاں کی ہر اسکیم کے لئے درکار فنڈ جاری کیا جارہا ہے ۔ ہمارے حلقوں کو بالکل نظر انداز کردیا گیا ہے، مخلوط حکومت تشکیل پائے 4ماہ کا عرصہ بیت رہا ہے ، اب تک کوئی بھی ترقیاتی کام شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔ اس طرح ناراضی ظاہر کرتے ہوئے راکین اسمبلی نے کہا کہ ترقیاتی کام کے سلسلہ میں عوامی بیان جاری کیا جاتا ہے تو اس بیان کو بغاوت کا نام دیا جارہا ہے ۔ خاموش بیٹھیں تو کوئی بھی کام ہونے والا نہیں ، اور حلقہ کے عوام کو جواب دینا مشکل ہوگیا ہے ۔ مخلوط حکومت میں ہماری تعداد زیادہ ہونے کے باوجود ہم کو ہاتھ پھیلاکر مانگنے کی ضرورت پڑرہی ہے ۔ اس کے علاوہ افسروں کاتبادلہ دھڑلے سے کیا جارہا ہے ۔ یک طرفہ طور پر تبادلہ کی کا رروائی کی جارہی ہے ، ہم جن افسروں کا مطالبہ کرتے ہیں ان افسروں کو ہمارے حلقوں میں تبادلہ نہیں کیا جاتا۔ اجلاس میں راست طور پر اراکین اسمبلی نے نائب وزیر اعلیٰ پر عدم اطمینان کااظہار کیا ۔ کابینہ کی توسیع ، بورڈ اور کارپوریشنوں کے صدور کی تقرری کے معاملہ کو معمولی بہانہ بنا کر کھٹائی میں ڈال دیا جارہا ہے ۔ہائی کمان سے گفتگو کرنا ممکن نہیں ہوپارہا ہے۔ وزیراعلیٰ ہماری طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں ۔ لیکن رام نگرم کیلئے ہر قسم کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہمارے معاملہ میں امتیاز برت رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...