انسانیت کی خدمت اور فلاح وبہبودی کے جذبے کے تحت کام کروں گا، یو پی ایس سی میں 25؍واں رینک حاصل کرنے والے تنویر آصف کا عہد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 3rd June 2017, 10:52 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2؍جون(ایس او نیوز) محنت ، لگن اور عزم مصمم ہوتو بڑی سے بڑی کامیابی حاصل کرنا بھی ممکن ہے۔ تعلیم کے میدان میں بھی یہ بات سچ ثابت ہوتی ہے۔ رسمی اور اعلیٰ تعلیم کے بعد مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی آسان نہیں ہوتی۔ بہت ہی مشکل سے طلباء وطالبات اس امتحان تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ اس پر بھی کامیابی کی شرح اور گھٹ جاتی ہے۔ اور راستہ میں بڑی مشکلیں کھڑی ہوتی ہیں۔ ان تمام کو عبور کرکے جو آگے بڑھتا ہے ۔ اس کو کامیابی نصیب ہوا کرتی ہے۔ اس منزل تک پہنچتے ہوئے اپنے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے والے نوجوان شیخ تنویر آصف ہیں جنہوں نے یونین پبلک سرویس کمیشن (یو پی ایس سی) سال 2016 میں 25؍واں رینک حاصل کرتے ہوئے نہ صرف اپنے والدین اور متعلقین کا بلکہ قوم وملت کا نام روشن کیا ہے۔ کلبرگی کے ایم ایس کے مل علاقے کے رہنے والے شیخ تنویر آصف کے دل میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ، غریب اور کمزور طبقہ کی فلاح وبہبودی انہیں حکومتوں سے جاری اسکیموں کو پہنچانے اور ساتھ ساتھ اس کے ذریعہ معاشی طور پر مضبوط ومستحکم کرنے کا جو خواب انہوں دیکھا ہے اسے فرض شناسی اور ایمانداری کے ساتھ شرمندۂ تعبیر کرنے کا عہد کرتے ہوئے اپنے مستقبل کے تعلق سے خیالات کا اظہارکیا۔ انہوں نے روزنامہ سالار کے سینئر رپورٹر قادری سے خصوصی ملاقات پر کہاکہ ناکامیابیوں کی وجہ سے اپنی جدوجہد اور کوششوں سے منہ موڑلینے کے بجائے اس دوران ہوئی خامیوں اور غلطیوں سے سیکھ کر مزید اونچے عزائم اور کچھ حاصل کرنے کا جذبہ دلوں میں پیدا کرکے مسلسل جدوجہد اور کوششوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ پر توکل کرکے آگے بڑھیں تو ہرمنزل قریب نظر آئے گی اور زندگی کے ہر میدان میں اللہ رب العزت کی نصرت ونگہبانی شامل حال ہوتی رہے گی جس سے بڑے سے بڑا کام بھی آسان دکھائی دینے لگتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی چیز بغیر مشقت اور محنت کے حاصل نہیں ہوگی اس کے لئے کڑی محنت کی اشد ضرورت ہے۔ زندگی کے کسی امتحان میں ناکامی سے مایوس ہوکر منہ موڑلینا بڑی ناکامی ہے۔ یو پی ایس سی امتحانات بھی اسی طرح ہیں۔ پہلی مرتبہ ناکامی کے بعد دوبارہ امتحان سے دلچسپی ہٹادینا غلط بات ہے۔ پہلی مرتبہ جو غلطیاں اور خامیاں ہوئی تھی ان کی نشاندہی کرکے اس کو دور کرتے ہوئے مزید سخت محنت کے ساتھ پڑھائی کی جائے تو ہر کوئی رینک حاصل کرنے میں کامیاب رہے گا۔ شیخ تنویر نے بتایا کہ وہ ابتدائی تعلیم کلبرگی کی مسلم انتظامیہ کی نوبل اسکول سے حاصل کی تھی اس کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے لئے بنگلور کی ایم۔ ایس۔ رامیا انجینئرنگ کالج میں الیکٹرانک اینڈ کمیونکیشن کی تعلیم مکمل کی۔ اس دوران انہیں ایچ پی کمپنی میں انفرمیشن ڈیولپمنٹ افسر کے طور پر ملازمت حاصل ہو ئی لیکن اس سے وہ مطمئن نہیں تھے کیونکہ خدمت خلق کا جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کو شرمندۂ تعبیر کرنے کی تڑپ کاٹتی رہی اور وہ ذہنی طورپر پریشان رہے جس کے بعد انہوں نے 2015 میں یو پی ایس سی امتحان لکھنے کے مصمم ارادے کے ساتھ نئی دہلی روانہ ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ 2015 کے دوران انہیں پہلے ہی راؤنڈ میں ناکامی ملی۔ تھوڑی دیر کے لئے مایوس ضرور ہوئے لیکن اپنے والدین کے خواب کو پورا کرنے کا جو ارادہ کیا تھا اس کو ہر حال میں پورا کرنے کے ارادے کے ساتھ سخت محنت، جدوجہد شروع کی انہوں نے بتایا کہ وہ 30؍ماہ والدین سے الگ رہ کر ہر دن 10؍سے 12؍گھنٹوں تک پڑھائی کرنے اور ہمدردو اسٹیڈیز سنٹر، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کے بھرپور تعاون سے جنہوں نے پڑھائی کے لئے ہر ممکنہ تعاون کیا جس کے نتیجہ میں آج وہ اس مقام پر ہیں اس کے لئے انہوں نے مذکورہ اداروں کے ساتھ ساتھ زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے صدر ظفر محمود صاحب جو سچر کمیٹی کے اسپیشل اڈوائز بھی رہے تھے شکریہ ادا کیا۔ شیخ تنویر نے بتایا کہ دوسری مرتبہ امتحان لکھنے کے دوران پہلی مرتبہ جو غلطیاں سرزد ہوئی تھیں اس سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ انہوں نے بتایا کہ آئی اے ایس، آئی پی ایس کوئی بھی شعبہ ہو ملک کی ترقی اور معاشرے اورانسانیت کی صحیح خدمت کا ارادہ رکھتے ہیں۔ خصوصی طور پر محکمۂ صحت وخاندانی بہبود ، زراعت کو فروغ دینے غربت کو دور کرنے کے ترقیاتی پروگرامس کے شعبہ جات میں کام کرنے کی دلچسپی رکھتے ہیں۔ مسٹر تنویر نے بتایا کہ مرکزی سرکاری عہدوں میں نوجوانوں کو بڑی تعداد میں آگے آنے کی اشد ضرورت ہے۔ ہر انسان کو زندگی میں کئی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کا دلیری سے مقابلہ کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے جس سے مشکلات اورمسائل بہت جلد دور ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپنے عزائم سے کبھی منہ نہیں موڑنا چاہئے بلکہ اپنے مستقبل کو آگے رکھ کر سخت محنت کرنی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد شیخ یوسف جو وظیفہ یاب اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) ہیں اور ماں زینب فاطمہ جو خانہ دار خاتون ہیں ان کے ایک بڑے بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ معاشی طور پر ان کا خاندان کمزور ہے۔ اس کے باوجود ان کی والدہ نے انہیں اعلیٰ تعلیم کے لئے ہر وقت ہر لمحہ ان کا بھرپور ساتھ دیا اور ان کی حوصلہ افزائی اور دعاؤں کا ہی نتیجہ کہ آج وہ اس مقام پر ہیں سب سے پہلے وہ اللہ کی بارگاہ میں شکر بجالاتے ہیں جس نے انہیں اتنی بڑی کامیابی سے نوازا۔ مسٹر شیخ تنویر نے کہاکہ ان کی زندگی میں ان کی ماں ہی سب کچھ ہیں ان کی محنت اور قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ اس اونچائی پر پہنچنے کے لئے ان کے والدین ہی اصل ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہاکہ اگر والدین کا ساتھ ہمیشہ رہا تو زندگی کے ہر میدان میں کامیابی قدم چومے گی۔ اگر ان کی دعاؤں سے محروم ہوگئے تو ناکامی یقینی ہے۔ تنویر نے بتایا کہ ان کا آپشنل سبجکٹ پولٹیکل سائنس تھا۔ انہوں نے تجربہ کار افراد سے کوچنگ حاصل کی۔ کئی انٹرویوز دیئے ادب کے کئی فیسٹول میں حصہ لیا اور اپنے آپ کو ابھارنے کے لئے کا فی جدوجہد کرنی پڑی۔ امتحان کے دوران اروند سکسینہ کے بورڈ نے ان کا انٹرویو لیاتھا کافی مشکل سوالات پوچھے گئے لیکن وہ پورے اعتماد کے ساتھ اللہ پر توکل اور اپنے والدین کو یاد کرتے ہوئے تمام جوابات دیئے جس میں انہیں کافی نمبرات حاصل ہوئے جس کی بنا پر وہ 25؍واں رینک حاصل کرپائے۔ انہوں نے بتایا کہ کوچنگ کے دوران انہیں اتر پردیش ،بہار، دہلی سمیت دیگر شہروں کے دورہ کا موقع ملا۔ یہاں انہوں نے غربت کو اپنی نگاہوں سے دیکھا۔ غریبی مفلسی ، بارش میں سوتے ہوئے افراد ایک مکان میں پلاسٹک پیپر کو لپیٹ کر سوتے ہوئے ماں اور بچوں کو اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا اورسخت سردی میں غریب افراد بغیر چھت کے زندگی کس طرح گزارتے ہیں اس کو آنکھوں سے دیکھنے کا موقع ملا۔ اسی وقت انہوں نے عہد کیا کہ وہ غریب اور کمزور افراد کی فلاح وبہبودی اوران کی ترقی کے لئے اپنی ڈیوٹی انجام دیں گے اور اس عہد کو پورا کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں گے۔ آخر میں ملت کے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی جدوجہد اور کوشش کو ہمیشہ جاری رکھیں۔ اونچے عزائم کے ساتھ کچھ پانے کا مصمم ارادہ کرتے ہوئے والدین کی دعاؤں ،متعلقین کی مدد کے ساتھ اللہ پر توکل رکھیں منزل قریب نظر آئے گی۔ ناکامیوں پرپست ہونے کے بجائے اپنی غلطیوں کو تلاش کرکے انہیں دور کرتے ہوئے جدوجہد کا جذبہ ہمیشہ دلوں میں برقرار رکھیں۔ چندہ ماہ کے لئے شیخ تنویر شہرکے دارالسلام بلڈنگ میں موجود جماعت اسلامی ہند کے بفٹ میں بھی رہ کر لائبریری کا بھرپور استعمال کیا تھا۔ 

پڑھئے ، گلبرگہ سے پہلے آئی اے ایس افسر بنے،شیخ آصف تنویر کی کامیابی کی کہانی ان کے والد کی زبانی:سال رواں یو پی ایس سی امتحانات کے نتائج مسلم امیدواروں کیلئے کافی حوصلہ افزا ثابت ہوئے ہیں۔ اس مرتبہ کئی سالوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور تقریباً 48 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کامیاب مسلم امیدواروں میں ایک گلبرگہ کے شیخ آصف تنویر بھی ہیں۔ آصف تنویر کو25 واں رینک ملا ہے۔ شیخ آصف تنویر کو شہر گلبرگہ کا پہلا آئی اے ایس افسر بننے کا اعزاز بھی حاصل ہونے جارہا ہے۔ آصف کی کامیابی کے بعد ان کے گھر میں جشن کا ماحول ہے۔ ساتھ ہی ساتھ آصف کی بنگلورو سے آمد کا انتظار کیا جا رہا ہے۔شیخ آصف تنویر کے والد شیخ محمد یوسف اپنے بیٹے کی کامیابی پر کافی خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا ابتدا سے ہی ذہین وفطین ثابت ہوا ہے۔ شیخ یوسف کے مطابق تنویر نے کے پی ایس سی امتحان میں بھی کامیابی حاصل کی تھی اور کامرس اینڈ انڈسٹری محکمہ میں ڈپٹی ڈائرکٹر کے طور پرتقرر بھی ہوا تھا ، لیکن ان کو یو پی ایس سی کے نتائج کا انتظار تھا۔ شیخ محمد یوسف کے مطابق تنویر کی کامیابی کے پیچھے کرناٹک کی وزارت اقلیتی بہبود کی اسکالر شپ، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جامعہ ہمدرد کی کاوشوں کا بھی۔خیال رہے کہ شیخ محمد یوسف محکمہ پولیس سے اے ایس آئی کے طور پر گزشتہ سال ہی ریٹائر ہوئے ہیں۔ ان کی اہلیہ خاتون خانہ ہیں۔ بیٹے کی کامیابی سے سرشار یوسف دیگر والدین کو نصیحت بھی دے رہے ہیں۔ وہیں تنویر کی والدہ زینب فاطمہ بیٹے کی کامیابی پر جذبات سے مغلوب نظر آئیں۔ بیٹے کے بہترمستقبل کے لیے دعائیں دے رہی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...