سماجی،ثقافتی اور معاشی سروے کی رپورٹ؛ کرناٹکا میں پسماندہ ذاتیں اول اور مسلمان دوسرے نمبر پر
بھٹکل 24/اگست (ایس او نیوز) ذات پات اور طبقات کی بنیاد پرجو سماجی،ثقافتی اورمعاشی سروے کیا گیا تھا، اس کی رپورٹ کے مطابق ریاست کرناٹکا میں مسلمانوں کی آبادی دوسرے نمبر پر ہے جبکہ پسماندہ ذات (شیڈول کاسٹ) اول نمبر پر ہے۔
اس سروے کا خلاصہ بتاتا ہے کہ ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر آبادی کا تناسب کچھ اس طرح ہے:
۱۔ پسماندہ ذاتیں 1.06کروڑ ۲۔ مسلمان 70لاکھ
۳۔ ویر شیوا 60لاکھ ۴۔ وکّلیگا 50لاکھ
۵۔ کُروبا 40لاکھ ۶۔ پسماندہ قبیلے (شیڈول ٹرائبس) 40لاکھ
۷۔ برہمن 17لاکھ ۸۔ عیسائی 10لاکھ
سروے رپورٹ کے مطابق اگر کل آبادی میں مختلف طبقات اور فرقوں کو تناسب کے اعتبار سے دیکھیں تو پسماندہ ذاتیں (%17.72)،مسلمان (%13.37), ویر شیوا(%10.03)، وکّلیگا(%8.36)،پسماندہ قبیلے (شیڈول ٹرائبس) (%6.69) اور برہمن(%2.84) پائے جاتے ہیں۔مجموعی طور پر کل آبادی میں %50 اقلیتیں، پچھڑے طبقات اور دلت طبقے کے لوگ پائے جاتے ہیں۔جبکہ ویرشیوا، وکلیگا اور برہمن طبقات کا مجموعی تناسب %30.26 ہے۔