لوک پال کے نفاذ میں تاخیر سے سنتوش ہیگڈے ناخوش
حیدرآباد،16؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج این سنتوش ہیگڈے نے لوک پال کی تقرری میں تاخیر کو لے کر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔کرناٹک کے سابق لوک آیکت نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کرنے کو لے کر سیاسی پارٹیوں کی بھی مذمت کی ہے۔سنتوش ہیگڈے نے الزام لگایاکہ اقتدار میں موجود پارٹی بدعنوانی مخالف لوک پال نہیں چاہتی ہے کیونکہ اس کوڈر ہے کہ اگر لوک پال دفتر سے سچ باہر آ گیا تو وہ بحران میں گھر جائے گی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ وزیر اعظم جب گجرات کے وزیر اعلی تھے، تب انہوں نے وہاں لوک آیکت مقرر نہیں کیا تھا۔بالآخر گجرات کے ہائی کورٹ نے تقرری کا حکم دیا تھا۔اسی طرح کا رخ یہاں بھی (مرکز میں) نظر آ رہا ۔ہیگڑے نے اپوزیشن سے پوچھا کہ وہ اس معاملے پر خاموشی کیوں اختیار کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ جب لوک آیکت یا لوک پال کی بات آتی ہے تو کوئی پارٹی تقرری نہیں چاہتی کیونکہ سب ایک ہی کشتی میں سوار ہیں۔سنتوش ہیگڈے نے کہا کہ انہوں نے لوک آیکت ؍لوک پال کے دفتر کی اہمیت دیکھی ہے۔سماجی کارکن انا ہزارے کے مارچ میں دوبارہ اپنی تحریک شروع کرنے کے بارے میں سنتوش ہیگڈے نے کہا کہ انہیں اس مجوزہ اقدامات کی معلومات نہیں ہیں۔انہوں نے سال 2011 میں انا ہزارے کی بدعنوانی مخالف مہم میں حصہ لیا تھا۔