مرکز کی ہر وزارت میں آر ایس ایس کے لوگ تعینات ہیں:راہل گاندھی
بنگلورو؍کلبرگی13؍فروری(ایس او نیوز) کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج آر ایس ایس پر الزام لگایا کہ آر ایس ایس ہر ادارہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ این ڈی اے وزراء آزادانہ طور پر اپنی وزارت نہیں چلارہے ہیں کیونکہ ہر وزارت میں سنگھ پریوار کے لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی کو نوٹ بندی کا آئیڈیا آر ایس ایس کے ایک خاص نظریہ سے ملا تھا۔ راہل نے بتایا کہ ہندوستان کی ہر وزارت میں قومی سطح پر آر ایس ایس کا ایک او ایس ڈی تعینات ہے جو وزیرکے ساتھ کام کررہا ہے ۔ وزیر کوئی بھی کام اپنی مرضی سے نہیں کرسکتا ۔ شمالی کرناٹک کے مقامات میں اپنے چار روزہ مہم کا اختتام کرتے ہوئے راہل نے بتایا کہ مرکزی وزراء کو کیا کرناچاہئے اورکیا نہیں یہ رہنمائی او ایس ڈی کے ذریعہ آر ایس ایس فراہم کررہی ہے۔ ملک کے مختلف اہم سرکاری اداروں پر آر ایس ایس والوں کا قبضہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں تقریباً تمام سرکاری اداروں پر آر ایس ایس کو قبضہ کرنے بی جے پی حکومت نے چھوٹ دے رکھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی یہ بنیادی سازش ہے ۔وہ جہاں بھی جاتے ہیں اپنے نظریہ کے لوگوں کو تعینات کردیتے ہیں۔ راہل نے بتایا کہ کانگریس کا نظریہ اداروں میں جمہوری نظام لانا ہے جبکہ بی جے پی اداروں کو افسرشاہی کے ماتحت رکھنے میں یقین رکھتی ہے ۔ راہل نے مزید کہا کہ نوٹ بندی کی تجویز مودی کو آر ایس ایس نظریہ نے ہی دی تھی ۔ وزیراعظم کے ذہن میں آر ایس ایس ہی نے اس آئیڈیا کو ڈالا تھا۔ راہل گاندھی نے پوچھا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ وزیراعظم کو نوٹ بندی کا آئیڈیا کس نے دیا تھا۔ یہ آئیڈیا آر بی آئی نے نہیں ،وزیر فائنانس ارون جیٹلی نے بھی نہیں اور نہ ہی کسی فائنانس افسر نے یہ آئیڈیا دیا تھا ۔یہ آر ایس ایس کا ایک خاص نظریہ ہے ۔ اب آپ غور کرسکتے ہیں کہ آر ایس ایس ایک وزیر اعظم کے ذہن کو آئیڈیا ڈالتی ہے تو اس پرعمل بھی ہوتا ہے ۔ راہل نے بتایا کہ ایک بچہ بھی یہ کہہ سکتا ہے کہ 500 اور 1000 روپئے کے کرنسی نوٹوں کو تباہ کرنا اچھا نہیں اس سے کالا دھن سفید دھن میں تبدیل کرنے اور بدعنوانی کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔ لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس کا یہ خیال ہے کہ سب کچھ انہیں پتا ہے ۔یہ ایک تباہ کن فیصلہ تھا۔