اسکولی بچوں کے سوشیل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی،پابندی پامال کرنے والوں کو اسکول سے نکال دینے کی تاکید
بنگلورو،27؍مئی(ایس او نیوز) ریاستی محکمۂ تعلیمات نے کمسن ذہنوں پر سوشیل میڈیا کے اثرات کو دیکھتے ہوئے سختی سے یہ فرمان جاری کیا ہے کہ 13سال کی عمر تک کے بچوں کو سوشیل میڈیا کا استعمال کرنے کی اجازت قطعاً نہ دی جائے۔ محکمۂ تعلیمات کی طرف سے کل اس سلسلے میں جاری فرمان میں تمام اسکولوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ سوشیل میڈیا کا استعمال کرنے والے بچوں کے والدین کو طلب کرکے انہیں متنبہ کیا جائے کہ وہ اپنے بچوں کو سوشیل میڈیا کا استعمال کرنے سے روکیں ۔اس کے بعد بھی اگر یہ بچے اپنی ان حرکتوں سے باز نہیں آئے تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور ضرورت پڑنے پر ا یسے بچوں کو اسکولوں سے بے دخل کردیا جائے ۔ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ اسکولی اوقات میں اگر بچے سوشیل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے تو فوراً اساتذہ اس کی اطلاع ان بچوں کے والدین کو دیں۔ اپنے والدین کی بات کو ان سنا کرکے اگر ان بچوں نے سوشیل میڈیا کا استعمال برقرار رکھا تو اسکول کے ڈسپلن کو برقرار رکھنے کیلئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔بعض اوقات طلبا پر کارروائی کی صورت میں اسکولوں کے انتظامیہ پر محکمۂ تعلیمات کی طرف سے لگائی جانے والی روک کو اس معاملے میں ہٹاتے ہوئے محکمۂ تعلیمات نے کہاہے کہ سوشیل میڈیا کا استعمال کرنے والے بچوں پر اگر انتظامیہ کارروائی کرے گا تو محکمۂ تعلیمات اس معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا۔اسکول کے انتظامیہ کو اس سے نمٹنے میں پوری آزادی دی جاتی ہے۔ حالیہ چند دنوں سے اسکولی بچوں کی طرف سے سوشیل میڈیا کی طرف سے پھیلائی گئی خرافات کی وجہ سے سرکاری اور غیر سرکاری طبقات کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بچوں کی طرف سے سوشیل میڈیا کے استعمال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان بچوں کے سوشیل میڈیا اکاؤنٹ کو استعمال میں لاکر فحش مواد پھیلانے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ماہرین تعلیمات کا یہ بھی خیال ہے کہ سوشیل میڈیا کے کثرت سے استعمال کی وجہ سے بچوں کی تعلیمی پیش رفت پر بھی سنگین اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ساتھ ہی اس کا اثر بچوں کے مارکس کارڈوں میں بھی منفی انداز میں دکھائی دے رہا ہے۔ان تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد محکمۂ تعلیمات نے کل یہ سخت حکمنامہ جاری کیا ہے کہ 13سال سے کم عمر کے ہر بچہ پر تعلیمی اداروں میں سختی سے نظر رکھی جائے کہ وہ اسکول میں موبائل فون لانے نہ پائیں۔ موبائل فون اگر لایا ہے تو اسے ضبط کرکے وارننگ کے ساتھ والدین کے حوالے کیا جائے ۔ساتھ ہی یہ یقینی بنایا جائے کہ ان بچوں کی طرف سے سوشیل میڈیا کا استعمال قطعی طور پر نہ ہونے پائے ۔اس وارننگ کے باوجود بھی اگر بچوں نے سوشیل میڈیا کا استعمال برقرار رکھا تو ایسے بچوں سے دیگر بچوں کا تعلیمی معیار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اسی لئے ان بچوں کی نشاندہی کرکے ان تمام کو اسکول سے نکال دیا جائے۔