رام ولاس پاسوان نے بی جے پی کو دیا مشورہ ،مسلم مخالف شبیہ کو بہتر بنانا ہوگی
پٹنہ 18 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے آج مانا کہ مرکزی حکومت اوربی جے پی کی اقلیتی مخالف خاص طور مسلم مخالف شبیہ میں اضافہ ہورہا ہے ؛لہٰذا اس میں بہتری لانی ہوگی۔ پاسوان آج پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے پہلے خودکہاہے کہ مرکزی حکومت کے بارے میں ایک پروپیگنڈہ کیاگیاہے کہ یہ اقلیتی مخالف اور مسلم مخالف حکومت ہے۔ حکومت کو اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کرنے کی ضرورت نہ ہو، لیکن اپنے بارے میں قائم نظریہ کومثبت رخ دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہاہے کہ حکومت کواور سنجیدہ ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جب ان سے مرکزی وزیر گری راج سنگھ اور اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ان بیانات کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ عید نہیں منانے کی بات کرتے ہیں اس سوال کے جواب میں پاسوان نے کہاہے کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ آئین میرا مذہب ہے اور آئین سوشل جسٹس اور سیکولرزم کے لیے مصروف عمل ہیں، لیکن کچھ لوگ ایسا بولتے ہیں اس لیے میں نے کہا کہ پرسیپشن کو ٹھیک کیا جائے۔ بی جے پی کے لوگوں کو اس موضوع پر غور و خوض کرنا ہوگا۔وہی بہاراوراترپردیش کے ضمنی انتخاب کے بارے میں پاسوان نے جہاں بہار میں مساوات کو ایک سب سے بڑی وجہ سمجھا، وہیں، اتر پردیش کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے لئے سماجی حیثیت کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے۔ پاسوان کے مطابق لوگوں کو بھولنا نہیں چاہئے کہ بہار اور اتر پردیش میں ذات پات ترقی پر ہمیشہ کاری ضرب لگاتی رہی ہے ۔انہوں نے بار بار کہا کہ اس پریس کانفرنس سے قبل انہوں نے وزیر اعلی نتیش کمار سے ہفتے کی شام ملاقات کی اور بہار کے نائب وزیر اعلی سوشیل کمار مودی سے بھی اتوار کی صبح بات چیت کی۔ بات چیت میں کہا کہ بہار میں بھلے نتیش ہو یا سوشیل مودی سیکولرازم کے تئیں ان کے نظریہ پر کوئی سوال قائم نہیں کرسکتا ۔