رام مندر پراب تاخیربرداشت نہیں، پی ایم اور راہل گاندھی سے مانگا ملاقات کا وقت، 31 جنوری کو سنت جو فیصلہ لیں گے، وہیں ہم کریں گے:وی ایچ پی
نئی دہلی،3 جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) رام مندرپر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر اب وی ایچ پی کا بیان سامنے آیا ہے۔وی ایچ پی کے ایگزیکٹو چیئرمین آلوک کمارنے کہا ہے کہ ہم نے رام مندر پر وزیر اعظم نریندر مودی کا بیان سنا۔69 سال کا طویل انتظار ہو گیا ہے۔اکتوبر میں رام مندر کا معاملہ سپریم کورٹ میں آیا تھا، لیکن بینچ قائم نہیں ہوئی۔رام مندر پر سپریم کورٹ نے جلد سماعت کی بات نہیں قبول کی۔
آلوک کمار نے کہا کہ یہ معاملہ چیف جسٹس کی عدالت میں آیا ہے، لیکن ابھی بنچ کا قیام نہیں ہوا ہے۔ہمیں لگتا ہے کہ اس معاملے پر سماعت اب بھی بہت دور ہے۔یہ ہندو سماج کے جذبات سے کھلواڑ ہے۔یہ معاشرہ غیر معینہ وقت تک عدالت کا انتظار نہیں کر سکتا۔ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کی طرف سے رام مندر پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ابھی جنوری کے آخر میں الہ آباد میں مذہبی جماوڑہ ہوگا ، جہاں آگے کی حکمت عملی طے ہوگی۔
وی ایچ پی کے ایگزیکٹو چیئرمین نے کہا کہ ہم وزیر اعظم نریندر مودی کو کہیں گے کہ آرڈیننس کو لے کر اپنی رائے تبدیل کریں۔ہم 350 سے زیادہ ایم پی سے مل چکے ہیں۔اس موقع پر ساتھ ہی انہوں نے کانگریس پر بھی حملہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس رام مندرکے معاملے کو عدالت میں لٹکانا چاہتی ہے۔
کپل سبل چاہتے تھے کہ 2019 میں انتخابات تک سماعت نہ کریں۔اس سلسلے میں وی ایچ پی کے ایگزیکٹو چیئرمین آلوک نے این ڈی ٹی وی سے بھی خاص بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تو ہے کہ رام مندر بننا چاہئے، مگروزیر اعظم اور ان کے ساتھیوں سے کہیں گے کہ کورٹ کا انتظار نہ کریں پارلیمنٹ کے ذریعہ آرڈیننس لا کر رام مندر بنائیں۔ہم نے راہل گاندھی اور سونیا گاندھی سے بھی ملنے کا وقت مانگا ہے۔ہم وزیر اعظم مودی سے بھی ملنے کا وقت مانگا ہے، ہم انہیں منائیں گے۔آلوک ورما نے ساتھ ہی کہا کہ اس پر آخری فیصلہ 31 جنوری کو سنت لیں گے، جو سنت طے کریں گے وہ ہم کریں گے۔