کابینہ میں توسیع شاید 2018 میں ناممکن ، راہل کی منظوری کے بعد توسیع کی پہل کی جائے گی: پرمیشور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd November 2018, 11:29 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،22؍نومبر(ایس او نیوز) ریاستی کابینہ میں ردوبدل کے متعلق قیاس آرائیوں کے درمیان آج نائب وزیراعلیٰ نے یہ بیان دے کر وزارت کے دعویداروں کے حوصلے پست کردئے کہ صدر کانگریس راہل گاندھی جیسے ہی منظوری دیں گے کابینہ میں ردوبدل کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔ جبکہ صدر کانگریس راہل گاندھی ان دنوں پانچ ریاستوں کی انتخابی مہم کے سلسلے میں مکمل طور پر مصروف ہیں۔

کہاجارہاتھا کہ رواں ماہ کے آخر میں کسی بھی وقت کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کی جاسکتی ہے۔ بعض سیاسی حلقوں میں کابینہ میں توسیع کی تاریخ کا تعین بھی کردیا گیا تھا اور بتایاجارہاتھاکہ 28 نومبر کو کابینہ میں ردوبدل ہوسکتی ہے۔ لیکن اب ڈاکٹر پرمیشور کا یہ بیان کہ صدر کانکریس راہل گاندھی کی منظوری کے فوراً بعد کابینہ میں توسیع کی جائے گی، یہ واضح اشارہ ہے کہ کابینہ میں توسیع کا عمل پانچ ریاستوں کے ووٹوں کی گنتی کے بعد ہی ممکن ہے۔ ان ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 11 دسمبر کو ہونے والی ہے۔

ڈاکٹر پرمیشور کا یہ بیان وزارت کے دعویداروں میں مایوسی کا سبب بنا ہوا ہے۔ نائب وزیراعلیٰ نے آج کہاکہ کابینہ میں توسیع کے متعلق کرناٹک میں کانگریس امور کے انچارج کے سی وینو گوپال سے بات چیت کی گئی ہے۔ اب صدر کانگریس راہل گاندھی سے اجازت کا انتظار ہے، چونکہ راہل گاندھی مختلف ریاستوں کی انتخابی مہم میں لگے ہوئے ہیں اسی لئے ان سے ملاقات کا وقت نہیں مل سکا۔ اگر موقع ملتا ہے تو فوری طور پر ان سے کابینہ میں توسیع کی منظوری حاصل کرلی جائے گی۔

ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ سبھی کانگریس قائدین اسی تیاری میں ہیں کہ رواں ماہ کے آخر تک کابینہ میں توسیع کے لئے راہل گاندھی سے نمائندگی کی جائے ، لیکن اب تک ان سے ملاقات کا وقت طے نہیں ہوپایا ہے، جیسے ہی وقت طے ہوجائے گا ریاستی قائدین ایک بار پھر راہل گاندھی سے ملاقات کرکے کابینہ میں توسیع کے لئے منظوری حاصل کرلیں گے۔ پچھلے تین ماہ سے ریاستی کابینہ میں توسیع کے معاملے میں اسی طرح کا ٹال مٹول ہوتا رہا ہے، ہر بار کسی نہ کسی بہانے سے کابینہ میں توسیع کے عمل کو ملتوی کیا جارہا ہے۔ آنے والے لوک سبھا انتخابات کے مرحلے میں کانگریس میں کسی طرح کی بے چینی نہ رہے اور برگشتہ سرگرمیوں کااثر لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے امکانات پر نہ پڑے اسی لئے پارٹی کی مرکزی قیادت کو ریاستی قائدین نے باور کروایا ہے کہ کابینہ میں توسیع اور سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے لئے چیرمینوں کے تقرر کو انجام دینے کے ساتھ ہی ریاست میں برگشتہ سرگرمیوں کو کافی حد تک قابومیں کیاجاسکتا ہے۔ ایک طرف 11 دسمبر کو پانچ ریاستوں کے نتائج کا اعلان ہوگا تو دوسری طرف 10 دسمبر سے بلگاوی میں لیجسلیچر کا سرمائی اجلاس شروع ہورہا ہے۔ ایسے میں کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کا خیال بھی 20دسمبر کے بعد یا غالباً 2019 کے آغاز پر ہی کیا جاسکتاہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...