بی جے پی کے عفریت پر قدغن کے لیے : ایک مضبوط اپوزیشن ملک میں اور ہر ریاست میں ہونا لازم ہے: جیوتی رادتیہ سندھیا
نئی دہلی 19؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) نجی ٹی وی آج تک کے خاص پروگرام میں کانگریس لیڈر اور مدھیہ پردیش میں پارٹی کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے جیوتی رادتیہ سندھیا نے بھی شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو سیاسی طور سرے سے ختم کرنا نہیں چاہتے۔ بھارت میں جمہوریت کو باقی رکھنا ہے۔ میرا نظریہ ہے کہ ملک میں اور ہر ریاست میں ایک مضبوط اپوزیشن ہونا چاہئے۔
سندھیا نے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف ہونا چاہئے، کیونکہ اختلافات ہی حل ہوتا ہے۔ دل صاف ہونا اس کے لیے لازم ہے ۔کانگریس کے اس نوجوان لیڈر نے کہا ہماری پارٹی اور بی جے پی میں فرق ہے۔ ہم مخالف ہیں؛ لیکن دشمن نہیں ہیں۔ راہل گاندھی وزیر اعظم مودی کے سامنے جاکر ان کا ہاتھ پکڑتے ہیں،مگر بی جے پی ایسا نہیں کرتی۔ اٹل بہاری واجپئی اور نریندر مودی کی بی جے پی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ میں واجپئی کا احترام کرتا ہوں؛ کیونکہ وہ ایک اچھے انسان تھے۔ اس ملک کو ایک اچھے انسان کی ضرورت ہے۔حکومت کی کمزوریوں کو سامنے لانا اپوزیشن کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ حل بھی پیش کرنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
بی جے پی میں کوئی سننے کو تیار نہیں ہوتا۔جیوتی رادتیہ سندھیا نے رافیل کو لے کر بھی بی جے پی کی تنقید کی ۔انہوں نے کہا کہ ہم رافیل پر مباحثہ کے لیے تیار ہیں۔ بی جے پی جے پی سی بنانے سے کیوں گریزاں ہے۔ اگر ان کی نیت صاف ہے، دل صاف ہے، تو جے پی سی کی تشکیل ہونی لازمی ہے ، اس سے تمام تشنہ طلب امور کی مکمل وضاحت ہوجائے گی ۔