کولکتہ 21 جولائی (پریس ریلیز؍ایس او نیوز) حفظ و تجوید کے معروف ادارہ دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور میں طلبہ کی انجمن بزم اسراریہ کا افتتاحی پروگرام منعقد ہوا،اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے مفتی مختار گیاوی نے کہاکہ قرآن کریم پڑھناپڑھانااللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل ہے اوراس کی توفیق خاص بندوں کوہی ملتی ہے،پس وہ تمام طلبہ لائق مبارکباد ہیں جنھیں قرآن کریم کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملااوروہ دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور جیسے معیاری اور مثالی ادارے میں داخل ہوئے۔
انھوں نے کہاکہ تعلیم و تربیت اسلام کا بنیادی اور اہم ترین حکم ہے،تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتااور نہ کامیاب ہوسکتاہے، لہذا ہمیں تعلیم کی طرف بھرپورتوجہ دینی چاہیے۔ مدرسہ کے مہتمم مولانانوشیر احمدنے اس موقع پر تعلیم کی اہمیت و فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے حصول کے لیے گھر سے نکلنا ایسا ہی ہے،جیسے کہ اللہ کے راستے میں جہاد کے لیے نکلنا،چنانچہ ہمارے نبیﷺنے فرمایاہے کہ اگر کوئی انسان دین کا علم حاصل کرتے ہوئے وطن سے دور فوت ہوجائے تو وہ شہید ہوگا۔یہ بڑی فضیلت کی بات ہے اورتمام طلبہ کواس کا احساس ہونا چاہیے۔مولانانے طلبہ کوتعلیم میں خوب لگن اور محنت کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ اخلاصِ نیت،اساتذہ کا ادب و احترام،نمازکی پابندی اور ساتھیوں کے ساتھ محبت اور ہمدردی کابرتاؤاختیار کرنے بھی تاکید کی۔انھوں نے دارالعلوم اسراریہ کی تعلیمی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ دارالعلوم اسراریہ میں طلبہ کے مستقبل کو سنوارنے اور روشن بنانے کی ہرممکن کوشش کی جاتی ہے، چنانچہ ادارے کے تعلیمی معیار کو مضبوط رکھنے کے لئے ششماہی و سالانہ امتحانات کے علاوہ ہر ماہ مسابقہ اور ہرتین ماہ پرامتحانات منعقد کیے جاتے ہیں،جس کے نتائج الحمدللہ کافی اطمینان بخش اور طلبہ کے لئے نفع بخش ثابت ہورہے ہیں،ساتھ ہی یہاں سنت نبویﷺ اور اکابر و بزرگان دین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تربیت کا بھی اہتمام کیاجاتا ہے ۔انھوں نے مدرسہ کے نگراں انجینئر وقار احمد خان کی جانب سے طلباء کو خوشخبری دی کہ جو بچے لگاتاردومسابقوں میں نمایاں کامیابی حاصل کریں گے انہیں گراں قدر انعامات سے نوازاجائے گا۔ قبل ازاں پروگرام کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت اور دربار رسالت مآبﷺمیں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے ہوئی اور مدرسہ کے طلبہ نے بھی مختلف علمی پروگرام پیش کئے جنھیں سامعین نے دلچسپی سے سنا۔اس موقع پرطلبہ کی کثرت کے پیش نظر انجمن بزم اسراریہ کوبزم قادریہ و بزم فاروقیہ نامی دوحلقوں میں تقسیم کیاگیا،تاکہ تمام طلبہ کومحنت کرنے اور اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنے کا موقع ملے،اس کے علاوہ بغیر دورکئے ہوئے رمضان کے مہینے میں تراویح سنانے والے مدرسہ کے طلباء کوانعامات سے بھی نوازاگیا۔پروگرام میں ہاسٹل میں مقیم پونے دوسوسے زائد طلباء شریک رہے ،جبکہ خصوصی شرکاء میں قاری علی مرتضی، مولانامنیرالدین، قاری عبدالواحد اشاعتی، مولانا مرغوب الرحمن،مولاناقاری شریف کفلیتہ ،قاری عبدالقادر بھاگلپوری اور قاری حسن دیناجپوری کے نام قابل ذکر ہیں۔