حلقہ اسمبلی گلبر گہ شمال سے کانگریس کے ٹکٹ کے لیے زبردست مسابقت، مسلم اکثریتی حلقہ سے کسی بھی مسلم امیداورا کی کامیابی کا دارو مدار مسلمانوں کے اتحاد پر
گلبرگہ 18مارچ(ایس او نیوز)حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال سے کانگریس ٹکٹ کے حصول کے لیے کانگریسی قائیدین میں زبردست مسابقت جاری ہے ۔ اس نشست کے لئے الحاج قمر الاسلام مرحوم کی اہلیہ محترمہ کنیز فاطمہ کا نام لیا جارہا ہے ۔لیکن ساتھ ہی ساتھ الحاج قمر الاسلام کے دست راست ، برسوں سے ان کے وفادار و با اعتماد ساتھی صدر نشین گلبرگہ اربن ڈیولوپمینٹ اتھارٹی ڈاکٹر محمد اصغر چلبل صدر بلاک کانگریس کمیٹی گلبرگہ کا نام بھی لیا جارہا ہے ۔اردو ،کنڑا اور انگریزی زبانوں پر انھیں عبور حاصل ہے۔ یہ آل انڈیا ملی کونسل اور مسلم پرسنل بورڈ سے بھی وابستہ ہیں۔الحا ج قمر الاسلام کی طرح قوم و ملت کیلئے دل میں تڑپ رکھتے ہیں ۔بیشتر مسلم سیاسی و سماجی حلقوں نے ڈاکٹر محمد اصغر چلبل کو ان کے دیرینہ سیاسی تجربہ کی بنیاد پر کانگریس ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔محترمہ کنیز فاطمہ کے انتخاب لڑنے پر رضامند نہ ہونے کی صورت میں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل یا پھر ممتاز سرمایہ دار ، زمین دارصنعت کار و تاجرالحاج الیاس سیٹھ باغبان صدر نشین این ای کے ایس آر ٹی سی کو اس حلقہ سے کانگریس ٹکٹ دے سکتی ہے ۔ الحاج الیاس سیٹھ مختلف تعلیمی اور دینی اداروں کے سربراہ بھی ہیں۔الحاج قمر الاسلام مرحوم جببا حیات تھے اسی زمانہ سے حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال سے آئیندہ کا کانگریسی امیدوار بننے کی ان کی کوششیں جاری ہیں۔ایک اورکانگریسی قائد پروفیسر ڈاکٹر تنویر آصف زیردی بھی اس نشست سے ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے گزشتہ 27برسوں سے ضلع گلبرگہ میں کانگریس کمیٹی کے مختلف شعبوں کے لئے نمایاں خدمات انجام دی ہیں اور انھوں نے 1999میں بھی اس حلقہ سے کانگریس ٹکٹ کے لئے درخواست دی تھی لیکن وہ درخواست قبول نہیں ہوسکی ۔ حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال سے کانگریس ٹکٹ کے لئے ایک مضبوط دعوی دار کانگریسی قائد ڈاکٹر محمد مصطفی حسینی فرزند اصغر حضرت سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی صاحب سجادہ نشین درگاہ بندہ نواز ؒ ہیں ۔ اس خاندان نے سارے علاقہ کے عوام کے لیے زبردست دینی، سماجی اور تعلیمی خدمات انجام دی ہیں ۔ نہ صرف اس علاقہ میں ہی نہیں بلکہ ساری ریاست کرناٹک اور سارے ملک میں اس خاندان کی عظیم خدمات کو نہایت مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ کانگریس کی اعلیٰ قیادت انھیں بھی ٹکٹ دے سکتی ہے یا پھر پروفیسر تنویر آصف زیردی کی دیرینہ کانگریسی خدمات پر بھی غور کیا جاسکتا ہے ۔ ممتاز قانون دان اور سابق مئیر گلبرگہ جناب ضمیر احمد گولہ مرحوم کے بھتیجہ کانگریسی قائد و لیانڈٹریبیونل کے رکن جناب عبالجبار گولہ نے بھی اپنے طویل سیاسی تجربہ اور کانگریس کے لئے اپنے اور اپنے افراد خاندان کی خدمات کے صلہ میں کانگریس ٹکٹ کا مطالبہ کیا ہے ۔ جناب عبدالجبار گولہ کی سیاسی و سماجی خدمات اور کانگریسی قائیدین سے ان کے گہرے مراسم کی بنیاد پر توقع کی جاسکتی ہے کہ کانگریس کی ریاستی قیادت اور ہائی کمان انھیں کانگریس ٹکٹ کا مستحق قراردے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال سے کانگریس کاٹکٹ خواہ کسی کو بھی ملے لیکن مسلم اکثریت والے اس حلقہ کے مسلمان متحدنہ ہوئے تو اس صورت میں ان کی ہوا اکھڑ سکتی ہے۔ واضح رہے کہ برسوں سے حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال پر کانگریس کا قبضہ رہا ہے ۔ اگر مسلمانوں میں اتحاد باقی نہیں رہتا ہے تو اس صورت میں اس حلقہ سے بی جے پی امیدوارکی کامیابی کے قوی امکانات ہیں ۔ اگر مجلس کے امیدوار وہاج بابا ایڈوکیٹ یہاں سے کامیاب ہوتے ہیں یاپھرجنتادل سیکولر کے امیدوار ناصر حسین استاد یہاں سے کامیاب ہوتے ہیں تو اس صورت میں کامیاب امیدوارکی کامیابی کو ایکبڑی کامیابی سمجھا جاسکتا ہے ۔ اس حلقہ سے کسی بھی مسلم امیدوار کی کامیابی کا بڑا دار و مدار اس حلقہ کے مسلم رائے دہندگان کے اتفاق واتحادپرہے۔۔