بپن راوت کے تبصرہ پر جموں وکشمیراسمبلی میں مچا ہنگامہ
جموں،15؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)فوج کے سربراہ کے تبصرے کو لے کر آج جموں و کشمیر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ ہوا۔اپوزیشن پارٹی نیشنل کانفرنس نے اس معاملے پر حکومت سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔فوج کے سربراہ بپن راوت نے جمعہ کو کہا تھا کہ سوشل میڈیا اور ریاست کے سرکاری اسکولوں کی طرف سے غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں جو نوجوانوں کو بنیاد پرستی کی جانب دھکیل رہی ہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے ریاست کی مساجد اور مدارس پر’کسی حد تک کنٹرول‘لگانے اور تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ایوان کی آج کی کارروائی شروع ہونے کے ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے ممبران نے فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے تبصرہ کا مسئلہ اٹھایا اور وزیر اعلی محبوبہ مفتی یا دیگر کسی وزیر سے اس پر بیان دینے کا مطالبہ کیا۔غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے وزیر تعلیم الطاف بخاری نے فوج پر ریاست کے معاملات میں مداخلت کا الزام لگائے تھے۔تاہم اس کے برعکس بی جے پی کی جموں و کشمیر یونٹ کے ترجمان بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) انل گپتا نے ایک بیان میں وزراء سے سماجک رہنے اور فوج کے سربراہ سے تنازعہ میں الجھنے کے بجائے حقیقت قبول کرنے کو کہا تھا۔