ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک کے مسلمانوں کو غیر ضروری مسائل میں الجھانے کی سازش ہورہی ہے :پروفیسر ریاض قیصر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th April 2017, 10:37 AM | ریاستی خبریں |

بنگلور۔23اپریل ( ایس او نیوز؍صدیق آلدوری) اس وقت ملک میں مسلمانوں کے آگے جو سنگین اور اہم مسائل درپیش ہیں ان کی جانب سے ہماری توجہ ہٹانے کیلئے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کو فروعی مسائل میں الجھانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ آج یہاں فیروز ٹاورس شیواجی نگر میں مسلم عمائدین و دانشوروں کے ایک خصوصی اجلاس کے دوران دہلی سے آئے ہوئے دانشور پروفیسر ریاض قیصر جو دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ماڈرن ہسٹری کے پروفیسر ہیں ، نے یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ آج تین طلاق کامسئلہ اور چند دوسرے مسائل کو بہت زیادہ اچھا لا جارہا ہے اور مسلمانوں کی روزمرہ کی زندگی سے جڑے مسائل سے ان کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہورہی ہے ۔آج میڈیا میں مسلم خواتین کو سامنے رکھ کرہر جگہ تین طلاق کے مسئلہ پر روزانہ بحث ہورہی ہے ۔ جبکہ ملک کی خواتین کو روزانہ جن مسائل سے دوچار ہونا پڑ تاہے ان مسائل پر کوئی توجہ دینے تیار نہیں ہے ۔100سال قبل ہی مولانا ابوالکلام آزاد نے کہا تھا کہ ہندوستان کی تاریخ کے کئی صفحات ابھی خالی ہیں ۔ ہم مسلمانوں کو اپنی خدمت اور اپنی محنت اور جدوجہد سے اس ملک کو سنوار کر اس کے مستقبل کو تابناک بنانے توجہ دینی اورمحنت کرنی ہے ۔ اس ملک میں اقلیت کون ہیں اور اکثریت کون ہیں اس کا فیصلہ اس ملک کے لئے دی گئی قربانیوں اورکارناموں کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔اس کیلئے آج ضروری ہے کہ اس ملک کے مسلمان اس ملک میں اپنی سنہری تاریخ معلوم کریں ۔ مولانا ابوالکلام آزاد نے اپنے کارناموں اور خدمات کی وجہ سے کبھی خود کو کسی ایک طبقہ تک محدود نہیں رکھا ۔ انہوں نے اس ملک کے سماج کے تمام طبقات کو دھیان میں رکھ کر ہی خدمت انجام دی تھی ۔ مانک رام کے خطبات آزاد کتاب میں ہم مولانا آزاد کی خدمات کے بارے میں صحیح تاریخی حقائق معلوم کرسکتے ہیں۔ مولانا آزاد نے اس ملک کے اولین وزیر تعلیم ، آئی آئی ٹی ، یوجی سی ، ساہتیہ اکادمی اور دیگر کئی اداروں کے ذمہ دار کی حیثیت سے اس ملک کوجو کچھ دیا ہے آج اس کے پس منظر میں ہمیں مولانا آزاد کی سوچ کو اپنانے کی ضرورت پر بھی انہوں نے زور دیا۔ پروگرام میں جناب فیروز عبداللہ، وظیفہ یاب آئی اے ایس آئی پی ایس افسر اورکئی دانشور حضرت بھی شریک تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...