بنگلورو شہر کے سبھی نجی اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ شعبے بند
بنگلورو،15؍نومبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) ریاستی حکومت کی طرف سے نجی اسپتالوں پر لگام کسنے اور ان اسپتالوں میں لاپرواہی کے سبب مریضوں کی موت کیلئے ڈاکٹروں کو جوابدہ بنانے کیلئے قانون لانے کی مخالفت میں نجی ڈاکٹروں کی ہڑتال کل سے اور شدت اختیار کرسکتی ہے، کیونکہ اس قانون کی مخالفت میں کل سے غیر معینہ مدت کیلئے بنگلور کے سبھی نجی اسپتالوں کے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ بند کئے جارہے ہیں۔ آج 30 سے زائد میڈیکل تنظیموں نے ایک ہنگامی میٹنگ میں طے کیا کہ کل صبح 8؍ بجے سے بنگلور کے سبھی نجی اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ شعبے بند کردئے جائیں ، جب تک کہ ریاستی حکومت کی طرف سے مجوزہ بل واپس نہیں لیا جاتا ، اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ یہ بات آج کرناٹکا پرائیویٹ میڈیکل پراکٹیشنر اسوسی ایشن کے صدر مدن گائیکواڈ اور منتخب صدر ڈاکٹر جیاننا نے بتائی۔ اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ہڑتال کو 30 سے زائد میڈیکل تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔شہر کے سبھی اسپتالوں میں کل سے ایمرجنسی خدمات ، ڈیالیسس ، کیمو تھراپی ، ریڈیالوجی اور داخلی خدمات حسب معمول جاری رہیں گی، لیکن آؤٹ پیشنٹ خدمات مکمل طور پر بند کردئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نجی اسپتالوں پر کنٹرول کرنے کیلئے حکومت جو قانون لانا چاہتی ہے اس کی مخالفت نہیں کی جارہی ہے بلکہ کسی مریض کی موت پر ڈاکٹر کو سزائے قید دینا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر صحت رمیش کمار اس معاملے میں جذباتی ہوچکے ہیں انہیں ان جذبات سے بالاتر ہوکر مریضوں کے ساتھ ڈاکٹروں کے مفادمیں بھی غور کرنا ہوگا۔