وزیر اعظم کی ریاست کے اراکین پارلیمان سے تفصیلی گفتگو، فلاحی اسکیموں کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت
بنگلورو:4/اگست(ایس او نیوز) آنے والے اسمبلی انتخابات میں کسی بھی حال میں کرناٹک کے اقتدار پر قبضہ کرنے کیلئے تیاریوں کا جائزہ لینے آج وزیر اعظم مودی نے دہلی میں کرناٹک میں بی جے پی کے اراکین پارلیمان کو ناشتہ کی دعوت پر مدعو کیا۔ اس میں ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا ، مرکزی وزراء اننت کمار ، ڈی وی سدانند گوڈا اور دیگر موجود تھے۔ بتایاجاتا ہے کہ میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کی مختلف فلاحی اسکیموں کی تشہیر کرنے میں اراکین پارلیمان کی ناکامی پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہاکہ بڑے پیمانے پر تشہیری مہم شروع کی جائے۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے جو فلاحی اسکیمیں لاگو کی گئی ہیں انہیں عوام تک پہنچانا اراکین پارلیمان کی ذمہ داری ہے۔ اگر وہ اس ذمہ داری سے غفلت برتیں تو عوام کو انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا۔ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہوئی میٹنگ میں دیگر جنوبی ریاستوں کے بی جے پی اراکین پارلیمان بھی موجود تھے۔ بتایاجاتاہے کہ ریاستی اراکین پارلیمان نے اسمبلی انتخابات کیلئے پارٹی کی تیاری، ریاست کے ایک طاقتور طبقہ لنگایت کی طرف سے علیحدہ مذہب کے درجہ کے مطالبے اور وزیرتوانائی ڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ پر انکم ٹیکس کے چھاپوں سے بی جے پی کو ہونے والے فائدہ کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ ریاست کے ایک دیرینہ مسئلہ مہادائی پر بھی وزیر اعظم سے بات چیت کی گئی اور ان سے گذارش کی گئی کہ فوری طور پر گوا کے وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کو اس سلسلے میں مکتوب روانہ کیا جائے ۔ ساتھ ہی مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو بھی یہ ہدایت دینے کا مودی سے مطالبہ کیا گیا کہ دریائے مہادائی کا پانی کلسا بنڈوری کینال میں بہایا جائے ،تاکہ اس علاقہ کے عوام کو پینے کا پانی میسر ہوسکے۔