جموں وکشمیرمیں صدر رام ناتھ کوند نے دی گورنر راج کے نفاذ کی منظوری
نئی دہلی21جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے جموں و کشمیر میں گورنر راج لگانے کی گورنر این این ووہرا کی سفارش کو منظور کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں گورنر راج نافذ ہو گیا۔ بدھ کو راشٹر پتی بھون کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ صدر نے جموں و کشمیر میں گورنر راج نافذ کرنے کی سفارش کو منظور کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں فوری طور سے گورنر راج نافذ ہو گیا۔
قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منگل کو ریاست کی مخلوط حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی ، جس کے بعد وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ووہرا نے ان واقعات کے پیش نظر ریاست میں گورنر راج نافذ کرنے کے لئے صدر کو اپنی سفارش بھیجی تھی ، جو منگل کی رات وزارت داخلہ کے ذریعہ صدر کو بھیجی گئی تھی۔
واضح ہو کہ بی جے پی اور پی ڈی پی نے تین سال پہلے ریاست میں مخلوط حکومت بنائی تھی؛لیکن ناکام حکومت کی ناکام کہانی کا سارا ٹھیکرا پی ڈی پی کے سر پھوڑتے ہوئے بی جے پی نے منگل کو یہ کہتے ہوئے مشترکہ حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی کہ وزیر اعلی ریاست کے بگڑتے حالات کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہیں اور جن مقاصد کیلئے وہ حکومت میں شامل ہوئی تھی وہ پورے نہیں ہوئے ہیں؛ لہٰذا اب اس کا حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جموں کے عوام اس مخلوط حکومت سے نالاں تھے او رکئی بی جے پی لیڈران کٹھوعہ سانحہ میں محبوبہ مفتی کے منصفانہ عمل سے بھی ناراض نظر آرہے تھے بناء بریں لیڈران کی آراء اور موقف کے اظہار کے بعد امیت شاہ اور پارٹی اعلیٰ کمان نے حمایت واپس لینے کا عندیہ دیا تھا ۔