سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی جنوری کے بعد: سدرامیا
بنگلورو،14؍نومبر(ایس اونیوز؍عبدالحلیم منصور) ریاستی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کرنے کیلئے حکومت نے چھٹواں پے کمیشن تشکیل دیا ہے۔کمیشن کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد حکومت ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا فیصلہ کرے گی۔یہ اعلان آج وزیر اعلیٰ سدر امیا نے ریاستی اسمبلی میں کیا۔ مرکزی حکومت اور ریاستی ملازمین کی تنخواہوں میں امتیاز کو دور کرنے کے مقصد کے تحت ہی حکومت نے وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر سرینواس مورتی کی قیادت میں یکم جون 2017 کو چھٹواں پے کمیشن تشکیل دیاہے۔اس کمیشن نے رپورٹ پیش کرنے کیلئے 31جنوری تک کی مہلت طلب کی ہے، جسے منظور کرتے ہوئے کمیشن کی میعاد بڑھائی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بات بی جے پی کے رکن دریودھن مہالنگپا کے سوال کے جواب میں بتائی۔ انہوں نے کہاکہ چھٹویں پے کمیشن کی رپورٹ پیش ہونے سے قبل ملازمین کوعبوری راحت رسانی کا کوئی منصوبہ حکومت کے سامنے نہیں ہے۔ پولیسوالوں کی تنخواہوں پر نظر ثانی کے متعلق سدرامیا نے کہاکہ اس کیلئے اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی تھی، اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کردی ہے۔ اور اس کی سفارشات کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ بھی ہوچکا ہے، پولیس والوں کوسالانہ 21سو روپیوں کی تنخواہ میں اضافہ منظور کیاگیاہ ے۔ گزشتہ 20 سال سے پولیس جوانوں کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔ حکومت نے ہر بارہ سال میں ایک بار پولیس جوانوں کو ترقی دینے کا ضابطہ لاگو کیا ہے اس کے مطابق بارہ سال سے زیادہ کی مدت سے کام کرنے والے ہیڈکانسٹبلوں کواز خود اسسٹنٹ سب انسپکٹر کا درجہ مل جائے گا اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرس سب انسپکٹرس بن جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نظام کے تحت آرڈرلی کے رواج کو ختم کرنے کا حکم جاری کیاگیاہے، اس حکوم کی روسے کسی بھی اعلیٰ سرکاری آفیسر کے گھر پر کوئی پولیس جوان ملازم بن کر نہیں رہ سکتا۔