اویسی کا سوال:راجستھان میں افراجل کے قتل پر خاموش کیوں ہیں پی ایم مودی
حیدرآباد ،10؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)حیدرآباد میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم پر جم کر تنقید کی۔ اویسی نے کہا کہ جب کانگریس پارٹی کے لیڈر مودی کو برا بھلا کہتے ہیں تو انہیں دکھ ہوتا ہے لیکن جب راجستھان میں افراجل کا بے رحمی سے قتل کر دیا جاتا ہے تو وزیر اعظم اس پر تنقید نہیں کرتے۔اویسی نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی حکومت اقلیتوں کے خلاف ہونے والے حملوں کو مسترد نہیں کرنا چاہتی۔اصل میں یہ لوگ اقلیت مخالف سوچ والے لوگوں کی مخالفت کرنا ہی نہیں چاہتے۔اویسی نے کہا کہ جس طرح کلہاڑی اور تلوار سے افراجل کا قتل کیا گیا، وہ جسم پر حملہ نہیں بلکہ آئین پر حملہ تھا۔قاتل افراجل کو نہیں ملک کو جلا رہا تھا۔اسد الدین اویسی نے مودی کے گجرات میں دئیے گئے اس بیان کا ذکر بھی کیا جس میں وہ عوام سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ مندر چاہتے ہیں یا مسجد۔اوویسی نے پی ایم کے اس بیان پر کہا کہ یہ بیان افسوسناک ہے، کیا وزیراعظم ایک خاص کمیونٹی کے ہیں، یا پھر ملک کے وزیر اعظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین کا حلف لینے والا وزیر اعظم صرف مندر کی بات کر رہا ہے، وہ گنگا جمنی تہذیب کی بات نہیں کرتا جہاں ایک ساتھ مندر، مسجد، چرچ ہوں، وزیر اعظم صرف پوچھ رہے ہیں کہ تمہیں مندر چاہئے یا مسجد۔ اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی ملک کے وزیر اعظم ہیں یا ہندتواکے۔انہوں نے کہا کہ گجرات انتخابات کے لئے ایسے تقسیم کرنے والے بیان دے رہے ہیں۔