کانگریس کا مودی حکومت پر بڑا حملہ؛ اپوزیشن کو بنادیا گیا ہے دہشت گرد؛ شیعہ سنی اختلافات کے بعد اب زوجین کے درمیان اختلافات کی کوشش

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 6th February 2018, 1:12 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 5 فروری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)  پارلیمنٹ میں صدر رام ناتھ کوند کے خطاب پر شکریاتی تجویز پر بحث کے دوران کانگریس نے مودی حکومت کو جم کر گھیرا۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے اپنے  خطاب کے دوران  طنز کستے ہوئے کہا کہ یہ سرکار گیم چینجر نہیں،  نیم چینجر ہے جو صرف یو پی اے سرکار کی یوجنائوں کا نام بدل کر واہ واہی لوٹ رہی ہے۔ آزاد نے حال میں سامنے آئی آٹھ ماہ  کی بچی سے آبروریزی کے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکار اگر ایسا نیا بھارت بناچاہتی  ہے تو ہمیں ایسا بھارتی نہیں چاہئے، ہمیں پرانا بھارت لوٹا دو۔ کانگریس لیڈر نے مودی سرکار کو 70 سالوں میں سب سے کمزور سرکار بتاتے ہوئے  کہا کہ سرکار اپوزیشن کے فون ٹیپ کروارہی ہے۔ سرکار نے پوری اپوزیشن کو دہشت گرد بنا  دیا ہے۔

 غلام نبی آزاد نے کہا کہ 1985 یا اس کے بعد کانگریس اور یو پی اے کے دور حکومت میں جتنے بھی اسکیم نافذ کئے گئے ہیں ان کے نام بدل کر انہیں دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ ہر ایک منصوبہ شروع کرتے وقت کہتے ہیں کہ ہماری حکومت گیم چینجر ہے، میں کہتا ہوں کہ گیم چینجرنہیں، نیم چینجر ہے ۔ آزادؔ نے سوچھ بھارت، جن دھن یوجنا، اسکل انڈیا سمیت کئی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام منصوبے کانگریس دور حکومت میں شروع کیے گئے تھے جن کے صرف نام تبدیل کر دئے گئے ہیں۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے بھی بتایا تھا کہ پورے پانچ سال بھی اگر آپ کا منتری منڈل  افتتاح کرتا رہے گا، تب بھی یو پی اے کے منصوبوں کا افتتاح نہیں کر پائے گا اور آج یہی ہو رہا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ کا نعرہ دیا جا رہا ہے۔ آج بی جے پی سرکار کی ریاستیں، خاص طور پر ہریانہ  عصمت دری کا گڑھ بن چکا ہے ، پہلی دفعہ ایسا سننے کو مل رہا ہے کہ 8 ماہ کی بچی کی عصمت دری ہو رہی ہے ۔ جس وقت صدر تقریر کر رہے تھے عین اسی دن آٹھ ماہ کی بچی کی عصمت دری کی جارہی تھی اس کے لئے حکومت نے کیا قدم اٹھائے؟ یہ کون سے بھارت کی تعمیر ہو رہی ہے؟ اگر یہ نیا بھارت ہے تو مجھے افسوس ہے ایسے بھارت  پر۔

آزاد نے الزام لگایا کہ حکومت اپوزیشن کے رہنماؤں کے فون ٹیپ کروا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وقت میں تو دہشت گردوں کے فون ٹیپ کئے جاتے تھے؛ لیکن آج ہمارے فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں۔ آپ نے تو ہمیں بین الاقوامی دہشت گرد بنا دیا، اپوزیشن کو دہشت گرد بنا دیاہے۔

آزاد نے کہا کہ 2014 میں 15 لاکھ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، اس کا ذکر صدر جمہوریہ کی تقریر میں نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان روزگار مانگ رہے ہیں، ان سے وعدہ کیا تھا 10 کروڑ ملازمتوں کا؛ لیکن اس کابھی کوئی ذکر نہیں ہے ۔ کسانوں سے وعدہ کیا تھا آمدنی کو دوگنا کرنے کا۔ پٹرول ڈیزل اور گیس کی قیمتیں آسمان پر ہیں۔ ڈیزل۔پٹرول پر جو پیسہ آپ بچا رہے ہیں، اگر ایسا ہمارے وقت ہوتا تو ہم انقلاب لے آتے ،آپ تو بس ہمارے منصوبوں کے فیتے کاٹتے ہیں، آپ کے پاس اپناکچھ بھی نہیں ہے۔ آزادؔ نے الزام لگایا کہ حکومت نے جن دھن یوجنا کے تحت کھلے اکاونٹس کے اعداد و شمار میں یو پی اے کی حکومت کو کریڈٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت میں 25 کروڑ اکاونٹس کھلے، جبکہ آپ کی حکومت نے 7 کروڑ کھولے، ہمیں ر ی پیکیجنگ نہیں آتی۔ ایک بارمیں نے کہا تھا کہ بی جے پی اگر اقتدار سے باہر بھی ہوتی ہے اور ر ی پیکیجنگ  کا  کوئی گلوبل ٹینڈر نکلتا ہے تو وہ بی جے پی کو ہی ملے گا۔ اس کے علاوہ کرنسی منصوبہ کے تحت دیئے جانے والے لون کی رقم پر بھی آزاد نے سوال کھڑے کیے۔ انہوں نے کہا کہ 43 ہزار  میں کوئی بزنس نہیں ہوتا۔ آزاد نے اشاروں میں امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے پاس 16 ہزار گنا منافع کا اسکیم ہے ؛لیکن وہ کسی کو نہیں بتاتی۔

آزاد نے کہا کہ کانگریس طلاق ثلاثہ بل کی حمایت کرتی ہے، لیکن بل کے دو حصے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ طلاق بدعت کے ہم خلاف ہیں، لیکن جس طرح اسے جرم قرار دیے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم اس کے خلاف ہیں۔شوہرکوجیل میں ڈال دیں گے، بیوی اور بچوں کا کیا ہوگا؟ آپ نے پہلے شیعہ سنی کو تقسیم کیا، اب آپ میاں بیوی کے درمیان ہمیشہ کے لیے تفریق کی بیج بونا چاہتے ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔