سال نو کے موقع پر دست درازی کے واقعات،وزیر داخلہ کو معذرت خواہی کرنے قومی خواتین کمیشن کی ہدایت
بنگلورو،9؍جنوری(ایس او نیوز) سال نو کے موقع پر شہر کے برگیڈ روڈ اور ایم جی روڈ اور دیگر علاقوں میں لڑکیوں سے جنسی ہراسانی اور چھیڑ چھاڑ کے واقعات پر سخت کارروائی کرنے حکومت کو تاکید کرتے ہوئے قومی خواتین کمیشن نے اس سلسلے میں وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور کے ابتدائی ردعمل کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کی ہے۔ شہر میں سال نو کے موقع پر پیش آئے واقعات کے سلسلے میں اپنے طور پر کارروائی کرتے ہوئے آج ریاست کا دورہ کرنے والی خواتین کمیشن کی ممبر سشما ساہو نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اوم پرکاش ، شہر کے پولیس کمشنر پروین سود ، اڈیشنل کمشنر آف پولیس مالنی کرشنا مورتی اور دیگر افسران کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا۔انہوں نے کہاکہ شہر بنگلور ملک میں آئی ٹی بی ٹی کی راجدھانی ہے، مختلف ممالک اور ریاستوں سے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کیلئے والدین نے بنگلور روانہ کیا ہے، لیکن سال نو کے اہتمام کے موقع پر جس طرح کے واقعات رونما ہوئے اس سے ان لوگوں میں دہشت بڑھ گئی ہے، ساتھ ہی بنگلور کی ساکھ ان واقعات سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کمیشن کی رکن نے اس طرح کے واقعات پر روک لگانے اور لڑکیوں کو بہتر حفاظتی سہولیات مہیا کرانے کیلئے حکومت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نظم وضبط کی نگرانی کے اہم عہدہ پر فائز ہیں ، ان واقعات کو لے کر انہوں نے ابتداء میں جو غیر ذمہ دارانہ ردعمل ظاہر کیا وہ درست نہیں ہے۔اسی لئے انہیں معذرت خواہی کرنی چاہئے ۔ پولیس کمشنر پروین سود کو سشما ساہونے ہدایت دی کہ سال نو کے موقع پر زیادتی کے جو بھی واقعات پیش آئے ہیں ان کی ویڈیو ریکارڈنگ خواتین کمیشن کو پیش کی جائے۔ میڈیا سے بھی کمیشن نے ان واقعات کی تصاویر اور ویڈیو ریکارڈنگ طلب کئے ہیں۔ ڈی جی پی اوم پرکاش نے کمیشن کو بتایاکہ اس طرح کے واقعات کے ساتھ پولیس نے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کمیشن کو یقین دلایا کہ ان واقعات کی تمام تفصیلات اور ان سے نمٹنے پولیس انتظامیہ کی طرف سے کی گئی کارروائی کی رپورٹ بھی جلد ہی روانہ کی جائے گی۔