مناسب تنخواہ نہیں ملنے سے مہمان اساتذہ برہم ملازمت کو مستقل کرنے حکومت سے مطالبہ
بنگلورو،/16اپریل(ایس او نیوز)مہمان لکچررس کے معاملے میں ریاستی حکومت کی لاپروائی نہایت ہی افسوسناک ہے ۔ ہر بار ہمیں یہ کہہ کر احتجاج واپس لینے پر مجبور کرتی ہے کہ اساتذہ کو طلبہ کی زندگی سے نہیں کھیلنا چاہئے ۔ احتجاج واپس لینے کے بعد ہمارا استحصال کیاجاتاہے ۔ ان خیالات کااظہار کرناٹکا اسٹیٹ گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج گیسٹ لکچررس اسو سی ایشن کے صدر بی سری نواس چر نے کیا ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ مہمان لکچررس کی مالی حالت اچھی نہیں ہے ۔ حکومت ان سے کام تو برابر لیتی ہے مگر تنخواہ برابر نہیں دیتی ۔ بہت سارے اساتذہ گزشتہ15برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان تمام گیسٹ لکچررس کی ملازمت کومستقل کیا جائے جو لوگ طویل مدت سے کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ آر وی دیش پانڈے اور ٹی بی جئے چندرا جب وزیر برائے اعلیٰ تعلیم تھے ۔ اس وقت انہوں نے اسو سی ایشن کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیاجائے گا۔ اس کیلئے قلم کاربرگور ام چندراپا کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔ جنکی ذمہ داری ہوگی کہ مہمان اساتذہ کے مسائل پر غور وفکر کرے ۔ اس کمیٹی کی سفارشات پر حکومت عمل کرے گی ۔ مگر اب تک ایسا کچھ نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل ہنوز برقرار ہیں۔ حکومت ہم سے مسلسل کام لے رہی ہے۔ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مسٹر سری نواس چر نے بتایا کہ اس وقت ریاست کے مختلف کالجوں میں 13,500مہمان اساتذہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ وہ لوگ مستقل کام کررہے ہیں مگر انہیں صرف1.5لاکھ روپئے بطور مشاہرہ دیا جاتا ہے ۔ مسٹر سری نواس چر جو خود بھی پولٹیکل سائنس کے استاذ ہیں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا کو چاہئے کہ وہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیں اور تمام مہمان اساتذہ کے مسائل کوحل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں ۔ورنہ کالج کے طلباء کے مسائل کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔ ورنہ کالج کے طلباء وطالبات کو جو بھی پریشانیاں آئیں گی اس کیلئے وزیر اعلیٰ خود ذمہ دار ہوں گے ۔ ایس ایم کرشنا کے دور اقتدار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت سارے اساتذہ کی تعلیمی صلاحیت اور تجربہ کے پیش نظران کی ملازمت کو مستقل کیا گیا تھا ۔ سدارامیا حکومت آخر کیوں اس قدرلاپروائی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ موجودہ حکومت کو ماضی کی کرشنا حکومت سے سبق لینے کی ضرورت ہے ۔ ہریانہ ،گجرات،کیرلا، تریپورہ ، تلنگانہ اور مدھیہ پردیش حکومت مہمان اساتذہ کو ماہانہ 22ہزار سے 28ہزار روپئے تک مشاہرہ دے رہی ہے جبکہ کرناٹکا حکومت اس کے برخلاف صرف9500روپئے سے 11500روپئے تک ماہانہ مشاہرہ دے رہی ہے۔