مناسب تنخواہ نہیں ملنے سے مہمان اساتذہ برہم ملازمت کو مستقل کرنے حکومت سے مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th April 2017, 11:02 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،/16اپریل(ایس او نیوز)مہمان لکچررس کے معاملے میں ریاستی حکومت کی لاپروائی نہایت ہی افسوسناک ہے ۔ ہر بار ہمیں یہ کہہ کر احتجاج واپس لینے پر مجبور کرتی ہے کہ اساتذہ کو طلبہ کی زندگی سے نہیں کھیلنا چاہئے ۔ احتجاج واپس لینے کے بعد ہمارا استحصال کیاجاتاہے ۔ ان خیالات کااظہار کرناٹکا اسٹیٹ گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج گیسٹ لکچررس اسو سی ایشن کے صدر بی سری نواس چر نے کیا ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ مہمان لکچررس کی مالی حالت اچھی نہیں ہے ۔ حکومت ان سے کام تو برابر لیتی ہے مگر تنخواہ برابر نہیں دیتی ۔ بہت سارے اساتذہ گزشتہ15برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان تمام گیسٹ لکچررس کی ملازمت کومستقل کیا جائے جو لوگ طویل مدت سے کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ آر وی دیش پانڈے اور ٹی بی جئے چندرا جب وزیر برائے اعلیٰ تعلیم تھے ۔ اس وقت انہوں نے اسو سی ایشن کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیاجائے گا۔ اس کیلئے قلم کاربرگور ام چندراپا کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔ جنکی ذمہ داری ہوگی کہ مہمان اساتذہ کے مسائل پر غور وفکر کرے ۔ اس کمیٹی کی سفارشات پر حکومت عمل کرے گی ۔ مگر اب تک ایسا کچھ نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل ہنوز برقرار ہیں۔ حکومت ہم سے مسلسل کام لے رہی ہے۔ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مسٹر سری نواس چر نے بتایا کہ اس وقت ریاست کے مختلف کالجوں میں 13,500مہمان اساتذہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ وہ لوگ مستقل کام کررہے ہیں مگر انہیں صرف1.5لاکھ روپئے بطور مشاہرہ دیا جاتا ہے ۔ مسٹر سری نواس چر جو خود بھی پولٹیکل سائنس کے استاذ ہیں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا کو چاہئے کہ وہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیں اور تمام مہمان اساتذہ کے مسائل کوحل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں ۔ورنہ کالج کے طلباء کے مسائل کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔ ورنہ کالج کے طلباء وطالبات کو جو بھی پریشانیاں آئیں گی اس کیلئے وزیر اعلیٰ خود ذمہ دار ہوں گے ۔ ایس ایم کرشنا کے دور اقتدار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت سارے اساتذہ کی تعلیمی صلاحیت اور تجربہ کے پیش نظران کی ملازمت کو مستقل کیا گیا تھا ۔ سدارامیا حکومت آخر کیوں اس قدرلاپروائی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ موجودہ حکومت کو ماضی کی کرشنا حکومت سے سبق لینے کی ضرورت ہے ۔ ہریانہ ،گجرات،کیرلا، تریپورہ ، تلنگانہ اور مدھیہ پردیش حکومت مہمان اساتذہ کو ماہانہ 22ہزار سے 28ہزار روپئے تک مشاہرہ دے رہی ہے جبکہ کرناٹکا حکومت اس کے برخلاف صرف9500روپئے سے 11500روپئے تک ماہانہ مشاہرہ دے رہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...