کرناٹک میں سی بی آئی کی سرگرمی پر کوئی بندش نہیں: پرمیشور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th November 2018, 12:23 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،17؍نومبر(ایس او نیوز) حکومت مغربی بنگال اور حکومت آندھرا پردیش کی طرف سے کسی بھی معاملے میں سی بی آئی کی جانچ کے لئے ریاستی حکومت سے اجازت لینے کی پابندی کے متعلق ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا ہے کہ کرناٹک میں سی بی آئی کی سرگرمیوں پر ایسی کوئی پابندی لگانے کی ضرورت فی الحال نہیں ہے۔

اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ ریاست میں ایسے حالات بھی نہیں ہیں کہ سی بی آئی کے کسی بھی معاملے میں داخلے پر پابندی لگائی جائے،اور نہ ہی حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے۔انہوں نے کہاکہ جب سے آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو مرکز میں این ڈی اے کے اتحاد سے باہر آئے ہیں آندھرا پردیش میں سی بی آئی کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کئے جانے کی شکایات سامنے آئی ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ چندرا بابو نائیڈو نے یہ سخت فیصلہ لیا ہے، اسی طرح مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی ان کے ریاستی امور میں سی بی آئی کی بے جا مداخلت کی شکایت کرتے ہوئے شاید ایسا فیصلہ لیا ہو۔ انہوں نے کہاکہ دو ریاستوں کے فیصلے سے سی بی آئی کی معتبریت پر سوالیہ نشان ضرور لگے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان دونوں ریاستوں کی طرف سے جو فیصلہ لیاگیا ہے وہ اپنی جگہ درست ہیں۔ ویسے بھی ریاست کے امور سے جڑے کسی بھی معاملے کی جانچ کے لئے پہلے ہی ضابطہ موجود ہے کہ سی بی آئی کو ریاستی حکومتوں سے اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے، لیکن بعض وجوہات کے سبب سی بی آئی نے راست مداخلت شروع کردی ہے، ہوسکتا ہے کہ اسی سبب سے چندرا بابو نائیڈو اور ممتا بنرجی نے اپنی ریاستوں میں سی بی آئی کی سرگرمیوں پر بندشیں لگادی ہیں۔آمبیڈنٹ کے متعلق تحقیقات کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ بنگلور کی سنٹرل کرائم برانچ پولیس اس معاملے میں صحیح سمت میں تحقیقات کررہی ہے۔ سابق وزیر جناردھن ریڈی کو 20 کروڑ کی رشوت دینے اور دیگر معاملوں میں تحقیقات جاری ہیں ، اس میں جو بھی سچائی ہے عوام کے سامنے لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ میں لگے پولیس افسروں پر ریاستی حکومت کی طرف سے کسی طرح کا کوئی دباؤ نہیں ہے، جناردھن ریڈی نے بلا وجہ اس معاملے کو لے کر ریاستی حکومت پر کیچڑ اچھال کر معاملے کو سیاسی رنگ میں رنگنے کی کوشش کی ہے۔ صدر کانگریس کے تقرر کے متعلق وزیر اعظم مودی کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ صدر کانگریس کے تقرر کا مسئلہ اس کا اندرونی ہے، مودی ملک کو سنبھالنے کی ذمہ داری نبھائیں، کانگریس میں کیا ہوتاہے اس کی فکر کرنے کی انہیں کوئی ضرورت نہیں۔ کل مودی نے مشورہ دیاتھاکہ نہرو گاندھی خاندان سے ہٹ کر کسی کو پانچ سال کی مدت کے لئے کانگریس کا صدر بنانا ہوگا۔

ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ مودی کانگریس کی فکر کرنا چھوڑ دیں ، ملک کے عوام نے جس بھروسہ کے ساتھ انہیں فرمان دیاتھا اس بھروسے کی لاج رکھنے میں ناکام مودی کانگریس کی آڑ میں بچنے کی کوشش نہ کریں۔ نائب وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کی جو اسکیم لاگو کی گئی ہے اس کے نفاذ میں تھوڑی تاخیر ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں بارہا وزیراعلیٰ کمار سوامی وضاحت کرچکے ہیں۔ کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے لئے حکومت نے پہلی سہ ماہی قسط کے طور پر 12ہزار کروڑ روپے جاری کردئے ہیں۔ اس موقع پر معروف کنڑا ادیب پروفیسر ایم ایم کلبرگی کے قتل کے متعلق ڈاکٹر پرمیشور نے بتایاکہ قتل کے ملزمین کے بارے میں پختہ سراغ مل چکے ہیں اور یہ اشارے بھی ملے ہیں کہ گوری لنکیش قتل کے الزام میں جنہیں گرفتار کیاگیا ہے وہی ٹولہ ایم ایم کلبرگی ، مہاراشٹرا نریندر دھابولکر اور گووند پنسارے کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...