بی بی ایم پی کا بجٹ اور وارڈ کمیٹیاں!

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th February 2019, 10:50 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو20؍فروری(ایس او نیوز) بروہت بنگلورو مہا نگرا پالیکے (بی بی ایم پی) نے اگر چہ کہ حسب توقع دس ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کا بجٹ پیش کیا ہے جس میں ماہرین کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ہر ایک طبقہ کو خوش کرنے کی بھی کوشش کی ہے مگر اسی کے ساتھ ماہرین شہریات کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس بجٹ کا نفاذ اتنا آسان نہیں ہے اس لئے کہ بجٹ میں وارڈ کمیٹیوں کے اراکین کا کوئی خاص حصہ نہیں رہا ہے جو کہ زمینی سطح سے جڑے ہوئے ہونے کی وجہ سے زیادہ موثر انداز میں منصوبہ کے نفاذ میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جمہوری طریقہ کار پر منتخب وارڈ کمیٹیوں کے ذریعہ ہر ایک حلقہ میں بنیادی ضروریات کی تکمیل اور ترقیاتی کاموں جیسے کچرے کی نکاسی وغیرہ کے سلسلہ میں گہری نگرانی اور سرگرمی، ان حلقوں کے مسائل کے حل میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہے۔لیکن پچھلے دو دہوں سے منتخب نمائندے اس کارروائی میں مسلسل رکاوٹیں پیدا کرتے رہے ہیں۔مؤثر، شفاف اور مسؤلیت کے حامل شہری انتظامیہ کے راستہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود منتخب نمائندے ہوتے ہیں جومسلسل اور قصداً اس بات کی جستجو کرتے رہتے ہیں کہ وارڈ کمیٹیوں کے مؤثر کارکردگی پر قدغن لگایا جائے۔مقصد بالکل واضح ہے ’’جو لوگ بر سر اقتدار ہیں وہ اس بات کا خوف رکھتے ہیں کہ ایک فعال اور ہوشیار عوامی نظام ان منتخب نمائندوں کے گہرائی کے ساتھ جڑ پکڑے ہوئے ذاتی مفادات کے سلسلہ میں منفی طور پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔اور یہ بات شہر میں کچرے کی نکاسی کے معاملہ میں بالکل واضح ہے جو کہ کارپوریٹروں ، ٹھیکہ داروں اور افسر شاہی نظام کے درمیان ٹکراؤ کے نتیجہ میں بری طرح سے متاثر ہو کر رہ گیا ہے‘‘۔موثر اور فعال وارڈ کمیٹیوں کی تشکیل اور اقدار کی حامل سیاسی قیادت اچانک اور جلد بازی میں تیار نہیں کی جا سکتی بلکہ اس کو ایک منظم انداز میں زمینی سطح سے کام کرتے ہوئے پروان چڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ایک ماہر شہریات اور شہری رضاکاروشواناتھن نے ان بنیادی اہمیت کے حامل سوالات اور ان کے حل کی ایک فہرست پیش کی ہے جو درج ذیل ہے:وارڈ کمیٹیوں کا کام اور ان کی ذمہ داریاں کیا ہیں؟یہ کمیٹیاں کارپوریٹروں کے ساتھ کیسے تعامل کریں گی تاکہ اس کے نتیجہ میں مضبوط اعتمادکی کڑی پیدا ہو سکے اور محلوں میں عوام اور ان کے نمائندوں کی طرف سے کمیٹیوں کے ذریعہ علاقہ کی ترقی کے کاموں میں شرکت ہو سکے؟زمینی سطح پر علاقہ کے ترقیاتی کاموں کو مزید مفلوج ہونے سے روکنے کے سلسلہ میں یہ وارڈ کمیٹیاں کیا کچھ کر سکتی ہیں؟اس کے علاوہ وارڈ کمیٹیوں میں عوام کی منفی شرکت کے بجائے مثبت شرکت کو فروغ دینے کے سلسلہ میں وارڈ کمیٹیوں کے طریقہ کار کے تعلق سے بھی سوالات ہیں، نامزدگی کے مقابلہ میں انتخاب کے طریقہ کار کے فوائد و نقصانات کے تعلق سے بھی غور کرنے اور ان کے حل کی ضرورت ہے تاکہ اس کام میں جمہوری طریقہ کار کو واضح کیا جا سکے۔سابقہ کمیٹیوں کی کمزوریاں واضح طور پر ظاہر کی گئی ہیں، ان کمیٹیوں کی طرف سے پیش کی جانے والی سفارشات کو ویٹو کرنے کا اختیار کارپوریٹروں کو اب بھی حاصل ہے۔وارڈ کی سطح پر صوابدیدی مالیاتی امداد کے استعمال کے سلسلہ میں بھی کارپوریٹروں ہی کو مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے، فکرمندی کی بات یہ ہے کہ وارڈ کمیٹیوں سے متعلق ضابطوں میں ترمیم کی اب بھی کوئی کوشش یا گنجائش نظر نہیں آرہی ہے۔اس سب کے باوجود ابھی پوری طرح سے امیدیں ختم نہیں ہو گئی ہیں۔شہر کے اکثر علاقوں میں مکینوں کی فلاحی انجمنوں کے مذاکرات میں اب وارڈ کمیٹیاں، ان کا کردار اور ذمہ داریاں بھی شامل ہو چکے ہیں، اس نظام کے ساتھ جڑنے کے معاملہ میں بھی اب عوام میں بڑی دلچسپی نظر آرہی ہے۔ پچھلے تین مہینوں سے جن وارڈوں میں کمیٹی کے اجلاس منعقد ہو تے رہے ہیں وہاں عوام کی شرکت کے سلسلہ میں بھی کافی دلچسپی دیکھی جا رہی ہے۔عمومی سہارا اور صلاحیتوں کی ترقی کے ساتھ وارڈ کمیٹیوں کی موثر کارکردگی کے ذریعہ وارڈ کمیٹیوں کو موثر انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگر ایسا ہو جائے تو ہی بنگلور کچرے سے پاک و صاف اور کارگر عوامی تعلیمی اداروں، عوامی صحت مراکز ،محفوظ راستوں اور راہداریوں کے خواب دیکھ سکتا ہے!

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...