اگلا وزیراعلیٰ بنانے ہائی کمان کے اعلان سے سدارامیاکا حوصلہ بلند راہل گاندھی کے بیان سے وزیراعلیٰ کی کرسی پر نظر رکھے لیڈروں کو مایوسی۔ بغاوت کے آثار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th January 2018, 11:29 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15؍جنوری (ایس او نیوز)ریاست کرناٹک میں ہونے و الے اگلے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی اگر اکثریت حاصل کرکے دوبارہ اقتدار حاصل کرلے گی تو سدارامیا ہی اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے ۔کانگریس صدر راہل گاندھی کے اس کھلے اعلان سے وزیراعلیٰ کی کرسی پر نظر رکھے ہوئے دیگر کانگریس لیڈروں کونہ صرف مایوسی ہوئی ہے بلکہ ان لیڈروں کے درمیان ہلچل مچ گئی ہے۔ دو دن قبل دہلی میں راہل گاندھی کی صدارت میں ریاستی اسمبلی انتخابات سے متعلق حکمت عملی تیار کرنے کے لئے منعقدہ ریاستی کانگریس لیڈروں کے اجلاس میں راہل گاندھی نے واضح کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سدارامیا ہی کی قیادت میں انتخابات کا سامنا کیاجائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ کانگریس سدارامیا کی قیادت میں انتخابات لڑ کر اکثریت بھی حاصل کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست کے چند سینئر کانگریس لیڈروں نے بھی انہیں مشورہ دیا ہے کہ سدارامیاہی کو اگلے وزیراعلیٰ کے طور پر پیش کیا جائے ۔عام طور پر کانگریس کسی قابل اور تجربہ کار لیڈر کی قیادت میں انتخابات کاسامنا کرتی آرہی ہے۔انتخابات میں اکثریت حاصل ہونے کے بعد پارٹی لجس لیٹرس اجلاس میں لیڈر کو منتخب کرکے اسی کو وزیراعلیٰ بنایا جاتا ہے ۔لیکن انتخابات سے قبل ہی وزیراعلیٰ کااعلان کرنا پارٹی اصول کے خلاف تصور کیاجارہا ہے۔یہاں تک کہ انتخابات کس لیڈر کی قیادت میں لڑے جائیں گے اس کا اعلان کرنادرست ہے لیکن ابھی سے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کرنے سے پارٹی میں ناراضی زیادہ پیدا ہوسکتی ہے ۔

سدارامیاکے ہاتھ مضبوط: پارٹی صدر راہل گاندھی کے ریاستی لیڈروں کے اجلاس میں سدارامیا کو پارٹی کے وزیراعلیٰ کے امیدوار کے طور پر اعلان کرنے سے نہ صرف سدارامیا کے ہاتھ مضبوط ہوئے ہیں بلکہ ان کے حریفوں کو زبردست دھکہ لگاہے ۔پچھلی مرتبہ کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور کی قیادت میں کانگریس نے اسمبلی انتخابات کاسامنا کیاتھا اور وہی وزیراعلیٰ کے عہدہ کے دعویدار بھی تھے۔ لیکن بدقسمتی سے ان کے حلقہ میں ان کی ہار سے یہ موقع ان کے ہاتھ سے نکل گیا۔اب پرمیشور وزیراعلیٰ کے عہدہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔اس دوران راہل گاندھی کے اس اعلان سے پرمیشور کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔ وہ کافی مایوس ہوئے ہیں ۔ان کے علاوہ ریاستی وزراء ڈی کے شیوکمار، ڈاکٹر ایچ سی مہادیوپا، ایم بی پاٹل، آر وی دیش پانڈے بھی وزیراعلیٰ کی کرسی پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہیں بھی راہل کے اعلان سے مایوسی ہوئی ہے۔
بغاوت کے آثار: پارٹی کے اگلے وزیراعلیٰ کے تعلق سے راہل گاندھی کے اس طرح کھلے اعلان سے پارٹی میں بغاوت بھی پیدا ہوسکتی ہے ۔سیاسی حلقوں میں کہاجارہاہے کہ راہل گاندھی کو اتنی عجلت میں اس طرح کاا علان نہیں کرنا چاہئے تھا۔ اتنے دنوں سے سدارامیا دو ٹوک کہہ رہے تھے کہ اگلے انتخابات میں کانگریس کو ہی اکثریت ملے گی اور وہ اگلے میعاد کے لئے وزیراعلیٰ ہوں گے ۔ لیکن راہل گاندھی نے کہا کہ اگر کانگریس کو اکثریت حاصل ہوئی تو سدارامیا ہی اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے ۔ رال گاندھی کے اس بیان سے سیاسی حلقوں میں یہ خبر گشت کررہی ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی جیت کا راہل گاندھی کو بھی پکایقین نہیں ورنہ وہ اس طرح کا اعلان نہ کرتے۔کہاجارہا ہے کہ راہل گاندھی کو اس طرح کا اعلان کرنے سے قبل پارٹی کے سینئر اور تجربہ کار لیڈروں سے مشورہ کرنا چاہئے تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...