اب دوست بھی ’لہجہ ‘ میں بولتا ہے! بی جے پی کو شکست دی جا سکتی ہے: شیوسینا
ممبئی،13؍اکتوبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ناندیڑ میونسپل انتخابات میں شکست سے عدم مایوس ہوتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے اور اس جیت سے یہ پیغام گیا ہے کہ بھگوا پارٹی کو ہرا یا جا سکتا ہے ۔ کانگریس نے ناندیڑ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں 81 نشستوں میں سے 73 نشست پر جیت درج کی ہے ۔ کانگریس پارٹی کے مہاراشٹر یونٹ کے سربراہ اشوک چوہان کی آبائی گھر میں بڑی کامیابی حاصل کرکے ملک بھر میں یہ پیغام دیا ہے کہ کسی بھی صورت میں بھگوا پارٹی کو شکست دینا ضروری ہے ۔ ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلان کردہ حتمی نتائج کے مطابق شیو سینا نے صرف ایک سیٹ حاصل کی اور ایک آزاد امیدوار نے ایک نشست پر جیت درج کی ہے ۔ شیو سینا نے پارٹی کے صحافتی ترجمان ’’ سامنا ‘‘کے ادارے میں کہا شیو سینا کو دو محاذ پر لڑنا پڑا ایک محاذ اشو ک چوہان کا تھا تو دوسرا محاذ بی جے پی کاتھا۔ بی جے پی نے انتخاب جیتنے کیلئے تمام حربے استعمال کئے ؛ لیکن انہیں اپنی مخصوص سیاسی شبییہ کی وجہ سے ہار کا سامنا کر نا پڑا ۔ ’’سامنا ‘‘ کے اداریے میں یہ بھی کہا گیا کہ شیو سینا ذات پات کی سیاست میں کوئی یقین نہیں رکھتی ہے ۔ شیو سینا نے کہا کہ بی جے پی نے اس انتخاب کو پارٹی کا وقار سمجھ لیا اور وزیر اعلی فڑنویس اور اس کے کابینہ کے ارکان نے انتخابی مہم میں حصہ بھی لیا؛ لیکن وہ اسی طرح شکست سے دوچار ہوگئے جیسے’ آپ‘ نے دہلی میں بی جے پی کا صفایا کر دیا تھا ۔ سامنا میں شیو سینا نے کہا : ہمارے دوست کے لئے شاید انتخابی نتائج ’’ حیران کن ‘‘ ہوں ؛ لیکن ’کانگریس مکت‘ بھارت بنانے کا خواب دیکھنے والوں کواب محسوس ہوجانا چاہئے کہ بی جے پی کو ہرا یا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس انتخاب کا سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ دولت، اقتدار اور’’ خرید و فروخت‘‘ کی سیاست ہمیشہ کام نہیں کرتی ہے۔ سامنا کے اداریہ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’ مودی لہر ‘ کے آغاز سے جیت کے دوڑتے گھوڑے کو اشوک چوہان نے لگام دے دی اور اس فتح سے بے جان ہوچکی کانگریس نے نئی روح پھونکی ہے ۔ اداریہ کے اختتام میں لکھا ہے : اہالیان ناندیڑ کے تاثرات اہل سیاست کو گرچہ حیران کرنے والے ہوں ؛ لیکن تمام پارٹیوں کو اس کا احترام کرکے اسے قبول کرنا چاہئے ۔