مسلم مسائل کی حکومت تک موثر نمائندگی ضروری،مسلم لیجسلیٹرس فورم کے اجلاس میں غور کیاجائے: رضوان ارشد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th September 2016, 3:08 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو29؍ستمبر(ایس او نیوز) ریاست میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو درپیش مسائل کی حکومت تک نمائندگی اور ان کے موثر حل کی کوشش کیلئے مسلم لیجسلیٹرس فورم کا ایک اجلاس طلب کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ یہ بات آج کرناٹک پردیش یوتھ کانگریس کمیٹی کے صدر اور رکن کونسل رضوان ارشد نے کہی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلم لیجسلیٹرس فورم کے چیرمین وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ اور دیگر سینئر اراکین سے وہ یہی گذارش کرنا چاہتے ہیں کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے تئیں حکومت کی سطح پر پالیسی میں تبدیلی لانے اور سرکاری اسکیموں کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے فورم کو متحرک ہونا چاہئے۔ ان تمام امور پر غور کرنے کیلئے ایک اجلاس وقت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج مسلمانوں کو جن روزمرہ کے مسائل کا سامنا ہے ان کی حکومت تک نمائندگی اور ان کے حل کی طرف ٹھوس پہل کیلئے ہر مسلم نمائندہ فکر مندہے ، لیکن اپنی گوناں گوں مصروفیات کے سبب وہ وقت نہیں دے پارہے ہیں۔ ریاست میں ایسے وقت جبکہ ایک سیکولر سیاسی جماعت کے انتہائی سیکولر وزیر اعلیٰ سدرامیا برسر اقتدار ہیں، ان کے ذریعہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی فلاح وبہبود کاکام زیادہ سے زیادہ لیا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی سطح پر اگر اقلیتوں اور مسلمانوں کے تئیں پالیسی وضع کردی جائے تو اس کے بعد کی حکومتیں بھی پالیسی سطح کے فیصلوں کو اتنی آسانی سے تبدیل نہیں کرپائیں گی ۔ مسلمانوں کی فلاح وبہبود کیلئے حکومت کی پالیسی پر زور دینے کیلئے انہوں نے کہاکہ مسلم قائدین کو اس پر اپنی ترجیحات متعین کرنا چاہئے۔ جس طریقہ سے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے دلتوں اور پسماندہ طبقات کی فلاح کیلئے ٹھوس قدم اٹھائے ہیں۔خاص طور پر 50لاکھ روپیوں تک کے سرکاری ٹھیکوں میں دلت طبقات کے کنٹراکٹروں کو 25 فیصد ریزرویشن ، بجٹ کی غیر استعمال شدہ رقم کو ضائع نہ ہونے دینے کا ضابطہ وغیرہ اقلیتوں پر بھی لاگو کیا جاسکتا ہے، بشرطیکہ اس پر متفق ذہن ہوکر زور دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیجسلیچر فورم سے اقلیتوں کو بہت ساری توقعات وابستہ ہیں ، ان توقعات کو پورا کرنے کیلئے ہر کوئی مکمل وقت نہیں دے سکتا۔اس کیلئے فورم کے اراکین کو چاہئے کہ وظیفہ یاب سرکاری افسران کی خدمات حاصل کی جائیں اور اقلیتوں سے متعلق پالیسی امور پر حکومت کی رہنمائی کیلئے ان کے تجربات کو استعمال میں لایا جائے۔ ایسی فلاحی اسکیمیں تیار کرکے حکومت کے سپرد کی جائیں ، جن کو عملی جامہ پہنانے سے اقلیتی طبقات کو نچلی سطح تک فائدہ پہنچ سکے۔ خاص طور پر وزیراعظم کے پندرہ نکاتی پروگرام برائے اقلیت اور اسی طرح مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اقلیتوں کی بہبود کیلئے ترتیب شدہ اسکیموں کے موثر نفاذ پر زور دینے کی اشد ضرورت ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...