بابری مسجد معاملہ میں عدالت کا ہرفیصلہ منظور آرڈی ننس کی صورت میں کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا:مسلم پرسنل لاء بورڈ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th December 2018, 11:39 AM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،17؍دسمبر(ایس او نیوز؍یواین آئی) اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں واقع دارالعلوم ندوۃالعلماء میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے رام مندر کے تئیں انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے پارلیمنٹ میں آرڈیننس لانے کے مطالبے کے دوران ایک بار پھردوٹوک اندازاپناتے ہوئے کہاکہ وہ بابری مسجد کے معاملے میں اپنے پہلے موقف پر قائم ہے اور عدالت عالیہ کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ اسے قبول ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس مولانا رابع حسنی ندوی کی صدارت میں لکھنؤ میں موجود دارالعلوم ندوۃ العلماء میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجلس شوریٰ کے رکن اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیرمین ظفریاب جیلانی نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ اس معاملے میں بورڈ کو عدالت کا فیصلہ قابل قبول ہوگا۔رام مندر کے تحت مختلف انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے کی جانے والی اشتعال انگیزی پر بورڈ کی خاموشی اور اس کے ردعمل کے ایک سوال کے جواب میں ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ہمیں کورٹ پر پورا بھروسہ ہے ہماری خاموشی ہی ایسے لوگوں کے لئے جواب ہے وہیں کمال فاروقی نے کہا کہ پورے ہندوستان کو اس کا ردعمل دینا چاہئے اور ان کو سمجھنا چاہئے کہ ایک متاثرہ کمیونٹی جس کی مسجد کو شہید کیا گیا اوراب بار بار اس ضمن میں اشتعال انگیزی کی جارہی ہے ایسے میں پورے ہندوستان کو اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس کا جواب دینا چاہئے ۔

رام مندرپر آرڈیننس کے سوال پر ظفریاب جیلانی نے دوٹوک انداز اپناتے ہوئے کہا کہ اس میں قانونی رکاوٹ ہے اور اسے نہیں لایا جاسکتا تو وہیں قاسم رسول الیاس نے بومائی کیس میں عدالت کے فیصلہ سمیت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے ساتھ ہی اس کے باوجود بھی اگر کسی چور دروازے سے آرڈیننس لانے کی کوشش کی جاتی ہے تو بورڈ اس کے قانونی جواز کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گا۔رام مندر پرقانون بنانے کے تئیں بڑھتے مطالبے اور اشتعال انگیزی پر بورڈ کے سپریم کورٹ کا رخ کرتے ہوئے ایسے مطالبات پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے کے ایک سوال کے جواب میں ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ہم کورٹ سے اچھی طرح واقف ہیں وہ باہری چیزوں سے متاثر ہونے والی نہیں ہے باوجود اس کے ہم نے یوپی وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور دیگر وزراء کے اس ضمن میں دئیے گئے بیانات سے عدالت کو آگاہ کیا تو اس کا کہنا تھا کہ باہر کا معاملہ ہمارے سامنے پیش نہ کریں ہم ان سے متأثر ہونے والے نہیں ہیں ایسے میں اس پر عرضی ڈال کر عدالت کا وقت خراب کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔

بورڈ کی مجلس شوریٰ کے رکن اور ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں زیر غور امور پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ میٹنگ میں بورڈ کی جانب سے قائم کردہ دارالقضاء کی کارکردگی سے بورڈ کافی حوصلہ افزاء ہے ۔ بغیر خرچ کے اپنے دینی معاملے کی صحیح سمت پانے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ اس جانب متوجہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے نا صرف یہ کہ ملک کی عدالت کا بوجھ کم ہورہا ہے بلکہ مسلم کمیونٹی کو کم وقت میں بغیر اخراجات میں تسلی بخش فیصلے بھی مل رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت14نئے دارالقضاء قائم ہیں جن کی مثبت کارکردگی کو دیکھتے ہوئے جلد ہی ملک کے دیگرحصوں میں بھی بورڈ کی جانب سے دارالقضاء قائم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان دارالقضا میں ابھی تک جو فیصلے ہوئے ہیں ان کی ایک ڈاکیومنٹری بنا کرخاص کر میڈیا اور پورے معاشرے میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے تاکہ بورڈ اور اس کی جانب سے قائم کردہ دارالقضاء کے سلسلے میں کسی غلط فہمی کا ازالہ ہوسکے ۔قاسم رسول الیاس نے میٹنگ میں طلاق ثلاثہ بل پر بورڈ کے موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کی نظر میں یہ شریعت میں مداخلت ہے اگر حکومت طلاق ثلاثہ پر آرڈیننس دوایوانوں سے پاس کراتی تو بورڈ اس کے خلاف سپریم کورٹ جائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ بورڈ کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دے کر سکیولر پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کرنے اوراس ضمن میں شریعت کا حقیقی منشاء سے آگاہ کرنے ، طلاق ثلاثہ بل کی حمایت نہ کرنے کی مہم چلا رہی ہے ۔ اور بورڈ کے مندوبین اس ضمن میں اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کر کے انہیں حقائق سے آگاہ کر رہے ہیں۔انہوں نے بورڈ ہی کے ایک حصے تفہیم شریعت کمیٹی کی کارکردگی پرکہا کہ اس کمیٹی کے تحت سماج میں بیداری کے لئے ابھی تک بڑے شہروں میں پروگرام، کانفرنس وغیرہ کا انعقاد کیا جاتا تھا لیکن اب چھوٹے شہروں میں بھی پروگرام منعقد ہونے شروع ہوئے ہیں اور اس میں برادران وطن کے نمائندوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کافی حد تک اس میں کامیابی بھی ملی ہے ۔بورڈ کے شعبہ خواتین کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کے تحت قائم کردہ پروگرام اور خاص کر طلاق ثلاثہ بل کے احتجاج میں منعقد پروگراموں میں 50ہزار سے5لاکھ تک خواتین نے شرکت کی ہے پورے ملک میں عمومی طور سے تقریباً2کرورڑ خواتین نے اس شعبہ کے بینر کے نیچے منعقد پروگراموں میں شرکت کی۔ جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خواتین اس بل کے سخت مخالف ہیں۔

ڈاکٹر اسماء زہرا نے کہا کہ شعبہ خواتین میں بیداری کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے خواتین میں بھی اس تعلق سے بیداری آئی ہے اور اب وہ شریعت کے تعلق سے جاننے کی کوشش کررہی ہیں شعبہ نے سابقہ تین مہینوں میں15سے زیادہ سیمنار اور کانفرنس منعقد کئے ہیں۔بورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین رحمانی نے اصلاح معاشرہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سماج میں ہر قسم کی بیداری لائے اور یہ شعبہ پوری طرح سے اپنے کام کو انجام دے رہا ہے اصلاح معاشرہ کے نام پرگجرات، مہاراشٹرا، یوپی، دہلی،مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں باقاعدہ کمیٹیاں قائم کی جاچکی ہیں جبکہ دیگر ریاستوں میں اس ضمن میں پیش رفت جاری ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔