سب سے بڑی پارٹی کو بلائیں گورنر، لیکن خرید و فروخت نہ ہو،سابق اٹارنی جنرل کامشورہ
نئی دہلی 16 مئی ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )سابق اٹارنی جنرل آر کھیات نے کرناٹک میں حکومت بنانے کو لے کر جاری اتھل پتھل پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر کو سب سے بڑی پارٹی کو حکومت تشکیل کے لئے رابطہ کرنا چاہئے اور انہیں مقررہ وقت میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے کہا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ گورنر یہ بھی یقین دہانی کرائے کہ ممبران اسمبلی کی خرید فروخت نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اس کے کوئی معنی نہیں ہیں کہ اتحاد والی پارٹیوں کے پاس اکثریت ہے، پہلے سب سے بڑی پارٹی کو حکومت بنانے کے لئے بلایا جانا چاہئے۔گوا اور منی پور میں حکومت بنانے کے عمل پر انہوں نے کہا کہ یہ گورنر کی سمجھ ہے، لیکن پروٹوکول یہ ہے۔بتا دیں کہ کرناٹک انتخابات نے معلق اسمبلی کے نتائج دیئے ہیں، جس میں بی جے پی کو 104 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ کانگریس نے 78 اور جے ڈی ایس نے 37 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی وغیرہ بالترتیب 1۔1 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی ہے۔ ساتھ ہی ایک نشست دیگر کے حصے میں آئی ہے۔اگرچہ بی جے پی کا دعوی ہے کہ اس کے رابطے میں جے ڈی ایس کانگریس کے ممبر اسمبلی ہیں، تو وہیں کانگریس اپنے ممبران اسمبلی کو ریزورٹ میں لے جا سکتی ہے۔ بنگلور میں بدھ کو اجلاسوں کا دور جاری ہے، کانگریس جے ڈی ا یس بی جے پی اپنے ممبران اسمبلی کے ساتھ ملاقات کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کرناٹک میں حکومت بنانے کے لئے پورے زور لگا رہی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو بی جے پی کانگریس کے لنگایت ممبران اسمبلی کے رابطے میں ہیں۔ اس کے لئے پارٹی لنگایت مٹھوں سے رابطہ میں ہے ۔جس سے لنگایت کمیونٹی کے ممبر اسمبلی یدی یورپا کے رابطے میں آ جائیں۔اس کے علاوہ بی جے پی کو گورنر کے فیصلے کا بھی انتظار ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ گورنر حکومت بنانے کے لئے پہلے کسے دعوت دیتے ہیں۔