مودی جلد انتخابات کے لئے فرقہ وارانہ سیاست کر رہے ہیں: مایاوتی
نئی دہلی:15/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پوروانچل کے دورے کے دوران پی ایم مودی نے کانگریس کو مسلمانوں کی پارٹی بتاتے ہوئے جو سوال پوچھا اس کو لے کر سیاست گرم ہو چلی ہے۔ کانگریس پر مسلم پارٹی کو لے کر مودی کے طنز کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بھی بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں جلد انتخابات ہو سکے اس کے لئے ہندو مسلمان کی سیاست کی جا رہی ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ جس طرح سے مودی ہندو مسلمان، شمشان قبرستان کر رہے ہیں لگتا ہے عام انتخابات اس سال بھی ہو سکتے ہیں۔مایاوتی نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے جس طرح ہندو مسلم کی سیاست دوبارہ گرم ہوئی ہے، اس سے لگ رہا ہے کہ ملک میں 2019 کا جو لوک سبھا انتخابات ہونا ہے وہ ہندو اور مسلمان کے نام پر ہی ہوگا۔خیال رہے کہ کل اعظم گڑھ کی ریلی میں مودی نے راہل گاندھی سے پوچھ لیا کہ یہ بتائیے کانگریس مسلم مردوں کی پارٹی ہے یا مسلم خواتین کے بارے میں بھی سوچتی ہے۔ دراصل مسلم دانشوروں سے راہل گاندھی کی ملاقات کو لے کر ایک اردو اخبار(روزنامہ انقلاب) نے دعوی کیا تھا کہ اس ملاقات میں راہل نے کانگریس کو مسلمانوں کی پارٹی بتایا تھا۔ اس خبر کے بعد مودی نے کہا کہ کانگریس کے بارے میں ایسا جان کر ان کا تعجب نہیں ہوا۔دوسری طرف کانگریس کے لیڈروں نے بھی مودی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کسی ایک مذہب،مخصوص ذات کی نہیں بلکہ پورے ملک کی پارٹی ہے۔اب اس ہندو مسلمان سیاست میں کود کربی ایس پی صدر مایاوتی نے پی ایم مودی کے اوپر حملہ بول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ اب جبکہ لوک سبھا کا عام انتخابات نزدیک آ گیا ہے تو مرکز اور ریاست میں بی جے پی حکومت کو مختلف منصوبوں کے سنگ بنیاد کی سوجھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے انتخابی فیصلوں کو عوام چھلاوے کے طور پر ہی دیکھتے ہیں اور اسی کڑی میں نریندر مودی کی طرف سے آج اعظم گڑھ میں ’پوروانچل ایکسپریس وے‘ کی بنیاد رکھی گئی ہے۔کچھ وقت پہلے یہ بحث زوروں پر تھی کہ مرکزی حکومت عام انتخابات کو جلد کرانے کی حالت میں ہے اگرچہ اس کو لے کر کوئی ٹھوس قدم حکومت کی طرف سے اٹھایا نہیں گیا۔ اگرچہ پی ایم مودی کئی بار اس بات کا ذکر کر چکے ہیں کہ ملک میں ریاستوں اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جانے چاہئ