مودی حکومت نے یو پی اے کے منصوبوں کا صرف ’افتتاح یا نام تبدیل کرنے ‘کا کام کیا؛ شیوسینانے بھی مودی سرکارکو قرار دیا ناکام

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th May 2017, 12:45 PM | ملکی خبریں |

ممبئی29؍مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بی جے پی کی اہم اتحادی شیوسینا نے آج کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت نے سابقہ یو پی اے حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے  منصوبوں کا صرف’’افتتاح یا ان کا نام تبدیل کرنے‘‘کا ہی کام کیا ہے اور اس نے اپنے تین سال کے حکومت میں نوٹ بندی کے سوائے کچھ بھی کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔

این ڈی اے حکومت کی اتحادی شیوسینا نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ اس کے تین سال پورے ہونے پر منائے گئے جشن میں کیا وہ عام آدمی اور کسان بھی شامل تھے جو نوٹ بندی کی مارکا  سب سے زیادہ سامنا کیا تھا ؟۔شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنامیں شائع ایک اداریہ میں کہا گیا کہ نوٹ بندی کے علاوہ حکومت نے کچھ بھی نیانہیں کیا۔آسام میں بھوپین ہجارکا ڈھولا-سدیا پل اور جموں و کشمیر میں چینانی-ناشری سرنگ کی مثال دیتے ہوئے اداریہ میں کہاگیاکہ کچھ اہم اور بڑے منصوبوں کا آغاز پچھلی حکومت نے کیاتھا اوران کے افتتاح اور نام تبدیل کرنے کاصرف کام پورے زورشور سے کیاگیا۔

پارٹی نے کہا کہ بڑے نوٹوں کو بند کر دینے کے مودی حکومت کے ’’مضبوط ‘‘قدم نے صنعتی سرگرمیوں میں ڈھیل لادی اورآ ٹی زون میں اس سے بڑے پیمانے پر روزگار میں کمی واقع ہوئی۔مراٹھی روزنامہ نے کہاکہ نوٹ بندی کسانوں کے لئے ایک دھچکا ثابت ہوئی۔انہیں خریف کے موسم سے پہلے زراعت کے لیے قرض حاصل کرنے میں مشکل ہو رہی ہے۔نوٹ بندی کا اعلان ہوئے چھ ماہ سے زیادہ گزر چکا ہے۔اس فیصلے نے ضلع کوآپریٹیو بینکوں کو بری طرح متاثرکیا۔یہ بینک کھیتی سے منسلک رو کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔اس میں کہا گیا کہ حکومت اسٹاک مارکیٹ کے اعداد و شمار بڑھنے سے خوش ہے لیکن پریشان کسانوں اور ضلع کوآپریٹیو بینکوں کی’’تباہی‘‘سے اس پرکوئی اثر پڑتا دکھائی نہیں دیتا۔شیوسیناکے ترجمان اخبار نے بڑے نوٹوں کو بند کرنے کو لے کر ریزرو بینک کو بھی نشانہ بنایا۔شیوسینا نے سوال اٹھایاکہ کسانوں کی محنت کی کمائی کو کوڑے دان میں پھینک دینے کا حق آر بی آئی کو کس نے دیا؟ ۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔