ریاستی اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کا قوی امکان؛ سدرامیا دسمبر تک ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے خواہاں

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 18th April 2017, 9:08 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔18؍اپریل(ایس او نیوز) ریاست کے سیاسی حلقوں میں گنڈل پیٹ اور ننجنگڈھ حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی جیت کے بعد یہ قیاس آرائیاں شدت اختیار کرگئی ہیں کہ ان دونوں حلقوں میں کامیابی کے اثر کو ریاست بھر میں عام کرنے اور مخالف اقتدار لہر کوپنپنے کا موقع نہ دینے کے مقصد سے وزیراعلیٰ سدرامیا ریاستی اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کروانے پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔

ریاست کے بعض سینئر قائدین نے نام نہ بتانے کی شرط پر اعتراف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سدرامیا ضمنی انتخابات میں کامیابی کے فوراً بعد ہی ریاستی اسمبلی کیلئے وسط مدتی انتخابات کروانے کی تیاریوں میں مصروف ہوگئے ہیں۔حالانکہ ریاستی بی جے پی کو یہ توقع تھی کہ ضمنی انتخابات میں کامیابی کے ذریعہ وہ اگلے انتخابات میں ریاست کے اقتدار پر قابض ہونے کیلئے تیاری کرلے گی، لیکن ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا کے لنگایت طبقے کی اکثریت پر مشتمل ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کی رسوا کن شکست نے اس کے حوصلوں کو کمزور کردیا ہے۔

دوسری طرف وزیراعلیٰ سدرامیا کا یہ منصوبہ ہے کہ انتخابات کی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے وزیراعظم مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شا کو ذرا بھی موقع مل نہ پائے ، اسی لئے انتخابات قبل از وقت کروادئے جائیں ۔ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ میں عوام نے جس جوش وخروش کے ساتھ کانگریس کا ساتھ دیا ہے وزیراعلیٰ سدرامیا اس جوش وخروش کو برقرار رکھنے کے حق میں ہیں، حالانکہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات غالباً آئندہ مارچ یا اپریل میں ہوں گے تواسمبلی کی موجودہ میعاد مکمل ہوگی، لیکن کہا جارہا ہے کہ سدرامیا ستمبر یا اکتوبر میں ہی انتخابات کروانے کی تیاریوں میں لگ چکے ہیں۔ یا پھر کم از کم دسمبر یا جنوری 2018تک وہ انتخابات کرواسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے 2004میں اس وقت کے وزیراعلیٰ ایس ایم کرشنا نے وقت مقررہ سے چھ ماہ قبل اسمبلی انتخابا ت کروائے تھے۔ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات کو اپریل کے دوران کروایا گیاتھا۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جارہا ہے کہ گجرات اسمبلی کے انتخابات دسمبر میں ہونے والے ہیں اس وقت وزیراعظم مودی اور امیت شا کی مکمل توجہ اپنی ریاست گجرات پر مرکوز ہوگی، اسی لئے کانگریس دسمبر میں اسمبلی انتخابات کرواکر اس صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔ اسی طرح یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حکومت نے اگر اپنی میعاد مکمل کرلی اور بی جے پی کی مودی ، شا جوڑی اگر کرناٹک کی طرف مکمل طور پر متوجہ رہی تو یہ دونوں ریاست میں حکمران مخالف لہر پیدا کرسکتے ہیں اور کانگریس کو اس کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے، اسی لئے یہ تیاری کی جارہی ہے کہ کسی طرح گجرات اسمبلی انتخابات کے ساتھ کرناٹک کے انتخابات بھی ہوجائیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...